غزہ جنگ میں حماس کی نئی حکمت عملی ، اسرائیلی ہتھیار قابض فو ج کے خلاف استعمال

غزہ (صباح نیوز)  اسرائیلی جارحیت کے خلاف برسر پیکار فلسطینی تحریک مزاحمت حماس نے غزہ جنگ میں نئی حکمت عملی اپنا لی ہے ۔ حماس نے۔ قابض فوج کے خلاف  اسرائیلی بموں کا استعمال اور شمالی غزہ میں نئے  حریت پسندوں کی بھرتی کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شمالی غزہ میں حماس نے اپنی صفوں کو مزید مضبوط کرتے ہوئے نئے مجاہد  بھرتی کر لیے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ اسرائیلی فوج کے نہ پھٹنے والے بموں کو دوبارہ کارآمد بنا کر  ان کا استعمال کر رہی ہے۔

ذرائع کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی فوج کے اعلی حکام نے اس آپریشن کو صرف ایک “چھاپہ” قرار دینے کے بجائے اسے دشمن اور اس کی بنیادی ڈھانچے کی مکمل تباہی کی مہم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھایہ آپریشن اس مقصد کے تحت انجام دیا جا رہا ہے کہ مستقبل میں ان علاقوں میں دوبارہ واپس نہ آنا پڑے۔”فوجی حکام کے مطابق، شمالی غزہ میں لڑائی میں شامل القسام بریگیڈز کے مجاہدین  میں سے کچھ تجربہ کار ہیں، جو 7 اکتوبر 2023 سے پہلے ہی حماس کے عسکری ونگ کا حصہ تھے، جبکہ دیگر کو حالیہ دنوں میں بھرتی کیا گیا ہے۔

مزید برآں، رپورٹ میں بتایا گیا کہ “حماس کی جانب سے استعمال ہونے والے دھماکہ خیز مواد جزوی طور پر اسرائیلی فوج کے نہ پھٹنے والے بموں سے تیار کیے گئے ہیں۔”یہ حکمت عملی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ حماس اپنی مزاحمت کو مضبوط کرنے کے لیے ہر ممکن وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے، چاہے وہ دشمن کی طرف سے چھوڑا گیا اسلحہ ہی کیوں نہ ہو۔