عمران خان نہیں تو کون؟۔۔۔تحریرسونیا ستی


سوال یہ ہے کہ اگر عمران خان نہیں تو کون؟
اگر یہ حکومت چلی جاتی ہے تو پھرکیاہوگا۔
کیاوزیراعظم عمران خان اوراس کی حکومت جانے کےبعدمہنگائی،غربت اوربیروزگاری سمیت ملک وقوم کے دیگرمسائل پھرحل ہوجائیں گے؟کیااس حکومت کی رخصتی کے بعدملک میں معیشت کاپہیہ رکنے کی بجائے آگے دوڑے گا۔۔؟کیاعمران خان کاسایہ اٹھنے کے بعدغریبوں کے یہ دن اور حالات واقعی بدل جائیں گے؟اس جیسے ایک دونہیں بہت سارے سوالات ایسے ہیں کہ جن کے جوابات ہمارے پاس کیا۔۔؟ وزیراعظم عمران خان سے جان چھڑانے والوں کے پاس بھی یقینناً نہیں ہوں گے –
اب پیشہ ور ناقدین کا عمران کے خلاف مقدمہ کیا ہے؟
معیشت کے میدان میں عمران حکومت سے جو غلطیاں ہوئی ہیں ان پر تنقید کی جانی چاہیے لیکن کیا معیشت عمران خان نے ڈبوئی ہے؟ 70 سال قرض لیا جاتا رہا اور امداد کھائی جاتی رہی۔ افغان جہاد بھی آیا اور گزرگیا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی آ کر چلی گئی۔ ڈالروں کی ریل پیل کے اس موسم میں کیا پاکستان میں ڈھنگ کی کوئی ایسی انڈسٹری لگائی گئی جو ملک میں زرمبادلہ لاتی؟ آج پاکستان کے ذرائع آمدن کیا ہیں؟ قرض کا انبار لگا ہے۔ نہ قرض آ رہا ہے نہ امداد مل رہی ہے۔ اپنے حصے کی غلطیوں کا بوجھ بلاشبہ اسی حکومت پر ہوگا لیکن اس اقتصادی تباہی کا ذمہ دار عمران خان کیسے ہو گیا؟ اور دوسرے سارے سرخرو کیسے ہوگئے؟
نواز شریف اگر اچھی معیشت چھوڑ گئے تھے تو ن لیگ کے آخری بجٹ میں بیرونی قرض اور سود کی ادائیگیوں کے لیے مختص رقم ملک کے دفاعی بجٹ سے زیادہ کیوں تھی؟
پھریہ کہ انہیں اسٹیبلشمنٹ کی تائید حاصل رہی اور ان کی کامیابی شفاف نہیں ہے؟ تو کیا اسلامی جمہوری اتحاد اسٹیبلشمنٹ کی بجائے آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن نے بنوایا تھا اور مہران بینک کا مال غنیمت کیا تحریک انصاف پر لٹایا گیا تھا؟
شاہد خاقان عباسی صاحب نے ہر اس الیکشن کی شرح بیچ چوراہے میں بیان کر دی ہے جو ن لیگ نے جیتا تھا۔ کیا چھانگا مانگا ہارس ٹریڈنگ کی افتتاحی تقریب کے میزبان عمران خان تھے؟ کیا شاہد اورکزئی کو ہارس ٹریڈنگ کی ذمہ داری عمران نے دی تھی اور کیا وہ عمران کے خلاف سپریم کورٹ گئے تھے کہ ہارس ٹریڈنگ تو ہو گئی اب بقایا رقم ان سے لے کر دی جائے؟
اگر یہ پرانی باتیں ہیں اور اب نواز شریف صاحب بدل چکے ہیں تو کیا مشرف دور کے اختتام پر جلاوطنی ختم کرکے وطن واپس آنے کے بعد نواز شریف نے تقریباً ڈیڑھ سو ’لوٹوں‘ کو واپس اپنی پارٹی میں نہیں لیا تھا۔ یہ جمہوریت کی سر بلندی کے لیے فی سبیل اللہ ن لیگ میں آئے تھے یا کہیں سے کسی نے اشارہ کیا تھا؟ن لیگ کا مقصد اگر جمہور اور آئین کی بالادستی ہے تو آرمی چیف کو ایکسٹینشن کا ووٹ کیوں دیا گیا؟
پیشہ ور نقادوں کا مسئلہ مگر عمران خان کی کارکردگی نہیں، عمران خان خود ہیں۔ یہ عمران کے طرز حکومت کو نہیں، اپنے ان دنوں کو روتے ہیں
کیا ہی بھلے وقت تھے۔ کرکٹ کی گتھیاں بھی اہل صحافت سلجھا رہے تھے، سفارت کاری بھی انہی کے دستِ ہنر کی محتاج تھی، انتہائی اہم اور تزویراتی نوعیت کے غیر ملکی دوروں پر آزاد صحافت مفت کے حج فرمانے کی سہولت بھی دستیاب ہوا کرتی تھی، وزارتیں اور ’مشاورتیں‘ بھی آزاد صحافت کی آرتی اتارتی تھیں اور ہارٹیکلچر کی زلفیں بھی آزاد صحافت سنوارا کرتی تھی۔
عمران خان نے آ کر مسند نشینوں اور اہل دربار کی محفلوں کے چراغ گُل کر دیے۔ اب کوئی نالاں ہے، کوئی بسمل۔ بستی بستی آتش فشاں ہیں اور قریہ قریہ سلگ رہا ہے۔
لیکن یاد رکھیں عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعدہمارے پاس مسلم لیگ ن یاپیپلزپارٹی یہ دوہی آپشن باقی رہتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان اگراقتدارمیں نہ رہے توپھرسابق صدرآصف علی زرداری کاکوئی جانشین ملک وقوم پرمسلط ہوگایاپھرسابق وزیراعظم نوازشریف کاکوئی وارث بادشاہی کے مزے لوٹے گا۔۔ ۔۔خشک روٹی کوکھانے سے وہ لوگ انکارکرتے ہیں جن کے پاس بریانی کی کوئی پلیٹ ہو۔۔کیاہمارے پاس عمران خان سے بہترکوئی آپشن ہے۔۔؟ایک منٹ کیلئے فرض کرلیتے ہیں کہ کسی نے وزیراعظم عمران خان کی حکومت کاتختہ الٹ دیا۔۔یاعمران خان نے اسمبلیاں تحلیل کیں ۔۔یاپھرکپتان نے وزرات عظمیٰ سے استعفیٰ دے دیا۔۔پھرآگے کیاہوگا۔۔؟کیاعمران خان کے اقتدارسے اترنے کے بعدکسی کسان کابیٹاملک کاوزیراعظم بن جائے گا۔۔؟کیاکسی مزدور۔۔کسی ریڑھی بان۔۔کسی سبزی فروش۔۔کسی مستری۔۔کسی چائے اورچھولے بیچنے والے غریب کویااس کے کسی بیٹے کواقتدارکامالک بنادیاجائے گا۔۔؟کیاعمران خان کے ہٹنے سے کسی مسجدکے امام اورکسی مدرسے کے قاری ومولاناکوملک وقوم کارہبرورہنماء اورامیرالمومنین مان لیاجائے گا۔۔؟کیاپی ٹی آئی حکومت ختم ہونے کے بعدسترسال سے اس ملک اورقوم کودونوں ہاتھوں سے لوٹنے والے جاگیردار۔۔سرمایہ دار۔۔خان ۔۔نواب۔۔چوہدری۔۔رئیس۔۔سرداراوروڈیرے پھرایم این اے اورایم پی اے نہیں بنیں گے۔۔؟کیانئی حکومت میں پھرچوروں کووزیراورمشیرنہیں بنایاجائے گا۔۔؟یہ وہ سوالات ہیں جن کے جوابات اس ملک کے بچے بچے کومعلوم ہیں۔۔سرسے پکڑویاپائوں سے ۔۔بات ایک ہی ہے۔۔خان گئے توکونساغریب اقتدارمیں آجائے گا۔۔؟یابلاول آئیں گے یامریم نوازآئیں گی۔۔باالفرض یہ دونوں نہ بھی آئے تو شوکت عزیزکی طرح کوئی امپورٹڈاورایکسپورٹ کی مد میں آجائے گایالایاجائے گا۔۔ لیکن تقابل کی اس میزان کا پلڑا بہر حال عمرانخان کے حق میں ہےاس نے سرگودھا کی قیمتی زمین کے مربعے اپنے نام الاٹ نہیں کیے۔ اس کی سیاست موروثی نہیں ۔ اس نے تحریک انصاف کواپنے بچوں کی غلامی پر بغلیں بجانے والا گروہ نہیں بنانا۔اس نے رشتہ داروں کو نہیں نوازا۔وہ جیسا بھی ہے، پیٹ کا جہنم لے کر نہیں ایک خواب لے کر اس سیاست میں وارد ہوا ہے۔اس نے اہل صحافت کو نوازنے کے لیے پٹرول پمپوں کے ٹھیکے نہیں دیے ۔طنطنے سے رہتا ہے۔اس سماج میں ایسا آدمی ہی تبدیلی کا بھاری پتھر اٹھا سکتا ہے

(مضمون نگار نجی چینل کی اینکر پرسن ہیں)