اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان اور سعودی عرب نے اسلام آباد اور ریاض کو جڑواں شہر قرار دینے کیلئے ضروری اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے۔یہ اتفاق رائے وزیر داخلہ محسن نقوی اور سعودی نائب وزیر داخلہ ناصر بن عبدالعزیز الداد کے درمیان آج اسلام آباد میں ایک ملاقات میں ہوا۔فریقین نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر عملدرآمدپر بھی اتفاق کیا۔
سعودی عرب میں چار سو انیس پاکستانی قیدیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے قانونی عمل جلد مکمل ہوجائے گا۔محسن نقوی نے کہا کہ سعودی شہریوں کو پاکستان آنے کے لئے ویزے کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور وہ جب چاہیں پاکستان آسکتے ہیں۔سعودی نائب وزیرداخلہ نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید فروغ دینے کا خواہاں ہے۔ملاقات میں فیصلہ ہوا کہ اس ضمن میں مزید ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ ملاقات میں پاکستان سے بھکاریوں کو سعودی عرب بھجوانے والے مافیا کی سرکوبی پربھی بات چیت ہوئی۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ 4300 بھکاریوں کے نام ای سی ایل میں شامل کئے گئے ہیں۔۔محسن نقوی انہوں نے کہا کہ سعودی عرب جانے والے بھکاریوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی ہے، ایسے بھکاری مافیا کے خلاف ملک بھر میں موثر کریک ڈان کیا جا رہا ہے۔اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ سعودی عرب میں قید 419 پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے قانونی کارروائی جلد مکمل کی جائے گی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لئے ہر ممکن تعاون کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ سعودی شہریوں کے لئے پاکستان آنے پر کوئی ویزا پابندی نہیں،وہ جب چاہیں آ سکتے ہیں ۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کے وژن 2030 کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ قیادت میں سعودی عرب 2030 تک معاشی، سماجی اور اقتصادی شعبوں میں اقوام عالم میں نمایاں مقام حاصل کرے گا۔نائب وزیر داخلہ سعودی عرب نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ انتہائی قریبی تعلقات ہیں جس کو ہم مزید فروغ دینا چاہتے ہیں جبکہ پیرا ملٹری فورسز اور پولیس کے باہمی تبادلوں اور مشترکہ ٹریننگ کے لیے تیار ہیں۔ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ، سپشل سیکرٹری داخلہ، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری، چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی اسلام آبادپولیس اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد بھی اس موقع پر موجود تھے۔