اسلام آباد(صباح نیوز )وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ جی ایس پی پلس نے پاکستانی برآمدات کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے اور ملک کی معیشت کو متنوع بنانے کا موقع فراہم کیا ہے، اس کے فوائد کو مستقل بنانے کیلئے معیار اور پالیسیوں کو بہتر کیا جائے تاکہ عالمی مارکیٹ میں مسابقت برقرار رہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے فریڈرک نعمان فاؤنڈیشن کے تحت تجارت کے ذریعے بہتر گورننس کے فروغ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس پروگرام نے پاکستان کی برآمدات میں اضافہ کیا ہے،ٹیکسٹائل، چمڑے کے سامان اور زرعی مصنوعات کے شعبے کو فائدہ پہنچایا ہے، ٹیکسٹائل یورپی یونین کو پاکستانی برآمدات کی ریڑھ کی ہڈی ہے،جی ایس پی پلس کے تحت بڑھتی برآمدات نے روزگار کے مواقع پیدا کیے اور غربت میں کمی لائی، احسن اقبال نے کہا کہ یورپی یونین اور پاکستان کی بات چیت ماحولیاتی معیارات اور گورننس اصلاحات پر مرکوز ہے، پاکستان کو ٹیکنالوجی اور ہنر کی ترقی کے لیے یورپی یونین کی تجارتی پالیسی سے فائدہ اٹھانا چاہیے یورپی یونین کے ساتھ تجارتی شراکت داری پاکستان کے لیے اہم ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ جی ایس پی پلس پروگرام اقتصادی ترقی، گورننس اور تجارتی تعلقات کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، تجارت، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی برادری کے درمیان تعاون ضروری ہے تاکہ اس پروگرام کی مکمل صلاحیت کو یقینی بنایا جا سکے، حکومت کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے میں تجارت اور ایکسپورٹس کو اولین ترجیح دی گئی ہے، پائیدار معاشی استحکام کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔احسن اقبال نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے پبلک پرائیویٹ شراکت داری اہم ثابت ہوگی، 5 ایز فریم ورک میں ایکسپورٹ، انرجی، ایکویٹی، ای پاکستان اور انوائرمنٹ شامل ہیں۔ملکی معیشت مثبت سمت میں گامزن ہے۔
جی ایس پی پلس سے یورپی منڈیوں کیلئے پاکستان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا۔موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے پاکستان کی معیشت کونقصان پہنچا۔انہوں نے کہاکہ مستقبل میں 2022 جیسے سیلاب سے نمٹنے کیلئے منصوبہ بندی کرناہوگی۔ پاکستان کی برآمدات میں اضافے کیلئے وسیع مواقع موجودہیں۔ ملکی برآمدات میں اضافے کیلئے نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ ملک میں قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ جی ایس پی پلس پرعملدرآمد کا جائزہ لینے کیلئے جلدٹاسک فورس قائم کی جائے گی،برآمدات پر مبنی معیشت سے ہی پائیدار ترقیاتی کے اہداف کاحصول ممکن ہے۔