غزہ ، بیروت (صباح نیوز) اسرائیلی فوج کے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں اور اسپتالوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ان وحشیانہ حملوں میں مزید 50 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے ،اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو ایک سال کی کوشش کے باوجود یرغمالیوں کو نہ چھڑا سکے۔اسرائیلی وزیرِ اعظم نے یرغمالیوں کو رہا کرانے والوں کو 50 لاکھ ڈالرز کا لالچ دے ڈالا۔
عرب میڈیا کے مطابق نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ سے یرغمالیوں کو بحفاظت نکال لانے پر ہر یرغمالی کے عوض 50 لاکھ ڈالرز دیں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یرغمالیوں کو رہا کرانے والوں کو اہلِ خانہ سمیت غزہ سے انخلا کرائیں گے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کے غزہ میں پناہ گزین کیمپوں اور اسپتالوں پر وحشیانہ حملے جاری ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ان وحشیانہ حملوں میں مزید 50 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو گئے۔ لبنان پر بھی اسرائیلی بمباری جاری ہے جس میں حزب اللہ کے اہم کمانڈر علی دویک سمیت متعدد افراد شہید ہو گئے۔ اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب اور شمالی علاقوں میں حزب اللہ کے راکٹ حملوں میں 1 خاتون ہلاک جبکہ 12 سے زائد اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام کا اندازہ ہے کہ ابھی بھی 101 اسرائیلی حماس کے پاس یرغمال ہیں اور ان میں سے کچھ کی موت بھی واقع ہوگئی ہے۔ دوسری جانب اسرائیل میں یرغمالیوں کی محفوظ بازیابی اور جنگ بندی ڈیل کے لیے احتجاج مسلسل جاری ہے اور اسرائیلی شہری نیتن یاہو حکومت پر جنگ بندی کے لیے دباو بڑھا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ7 اکتوبر 2023 کے دن حماس جنگجو جن اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کو یرغمال بنا کر غزہ لائے تھے اسرائیل ایک سال سے غزہ میں کارروائی کرنے کے بعد بھی ان میں سے صرف چند لوگوں کو فوجی آپریشن کے زریعے ہی آزاد کروا سکا جب کہ بقیہ یرغمالی یا تو کسی معاہدے کے نتیجے میں آزاد کییگئے یا ابھی حماس کی قید میں ہیں۔