گوادر(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان ،ممبر بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا ہے کہ گوادرساحل پر ٹرالرمافیااور ساحل پر سیکورٹی فورسزمافیازعوام کے کاروبارپر قبضہ کرکے رکاوٹیں ڈال رہی ہے سمندری حیات کی نسل کشی وفاقی اداروں کی سرپرستی میں ہورہی ہے ۔ایران کیساتھ تیل وخوردنی اشیا ء کی آمدورفت پرپابندی و رکاوٹیں عوام کو بے روزگار کرنے کی سازشیں ہیں ۔زراعت ومعیشت تباہ،تعلیم مہنگائی ،روزگار برائے فروخت ان حالات میں نوجوان وعوام ایرانی تجارت سے وابستہ تھے مگر حکمرانوں کو یہ ابھی اچھا نہیں لگتا کہ نوجوانوں کوروزگارعوام کوکاروبار کرنے کے مواقع میسر ہو حکمرانوں کوروزگار چھیننے ،کاروبار میں رکاوٹیں ڈالنے کے بجائے روزگار فراہم اورکاروبار کے مواقع فراہم کرناچاہیے ۔ ٹرالرمافیاکی سرپرستی وفاقی حکومتی ادارے کر رہے ہیں ایف سی کی بدتمیزی ومظالم اوربھتہ خوری کی طرح پی ایم ایس اے ونیوی والے گوادر اورماڑہ میں ظلم وبھتہ خوری اورلوٹ مار کر رہے ہیں ۔
ان خیالات کااظہارانہوں نے گوادرمیں تقاریب سے خطاب اور وفود سے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا انہوں نے کہاکہ گوادر وبلوچستان کے عوام پر مظالم کے خلاف کسی صورت خاموش نہیں رہوں گا ممبران پارلیمنٹ اگر مظالم زیادتی ناانصافی اور وفاقی اداروں کی بدماشی کے خلاف آوازبلند کریں تو حالات میں بہتری آسکتی ہے۔ باقاعدہ سازش کے تحت وفاقی ادارے سمندری حیات کی نسل کشی کیلئے فورسزکو بلاتے ہیں اہل بلوچستان ماہی گیر وساحل بلوچستان دشمنی کی سازشوں کوناکام بنائیں گے ہم ایف سی ،نیوی ،پی ایم ایس اے ودیگر اداروں کو خبر دارکررہے ہیں کہ بلوچستان کی ترقی ،عوام کے جائز کاروبار،بارڈروساحل پر قانونی تجارت وکاروبار میں رکاوٹیں نہ ڈالیں بے روزگاری غربت نے بلوچستان کو تباہ کیا ہے ان حالات میں اگر ساحل وبارڈرزپر کچھ کاروباری سرگرمیاں ہیں ان کو باقاعدہ قانونی شکل دیا جائے چند افراد کی جیبوں میں رشوت وبھتہ خوری کے ذریعے قومی دولت جانے کے بجائے قومی خزانے میں قومی دولت قانونی طریقے سے جانی چاہیے ۔ سیکورٹی فورسزایف سی کالوگوں سے رقوم طلب کرنا،بھتہ خوری ،رشوت خوری کا بازارگرم کرنا بدترین ظلم وجبر ہے ۔چیک پوسٹوں پر عوام خواتین ومریضوں کو انسان نہ سمجھنازیادتی اور نفرت پھیلنے کا ذریعہ ہے مائوں بہنوں کو گالیاں دینا ،بدتمیزی ،بداخلاقی قابل مذمت ہے ۔امن وترقی اور خوشحالی کیلئے بلوچستان کے وسائل بلوچستان پر خرچ کرنے کی ضرورت ہے ۔ حکمرانوں وفاقی اداروں کو ہر صورت عوام کو جائز حقوق دینا ہوں گے حکمرانوں نے جائز حقوق نہیں دیے تو ہر صورت مذاحمت واحتجاج کا راستہ اختیار کریں گے ۔عوامی قوت وتائیدسے پارلیمنٹ وباہراحتجاج کرکے حکمرانوں مقتدرقوتوںسے جائز حقوق چھین لیں گے پرامن جمہوری طریقے سے عوامی مسائل حل کرنے کا خواہاں ہیں گالی،دھمکی اور گولی کی زبان برداشت نہیں کریں گے ظلم وجبر اور بندوق کی سیاست نہیں مانتے