لاہور (صباح نیوز)ملی یکجہتی کونسل نے ائندہ تین سال کے لیے صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر کو صدر اور لیاقت بلوچ سیکرٹری جنرل منتخب کر لیا۔،ملی یکجہتی کونسل کی سپریم کونسل کے اجلاس میں 21 دینی جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے،امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے ملی یکجہتی کونسل کیاجلاس میںخصوصی شرکت کی۔ اجلاس کے بعد نو منتخب صدر اور سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کی ۔ لیاقت بلوچ نے بتایا کہ ملی یکجہتی کونسل نے ائندہ تین سال کے لیے صاحبزادہ ڈاکٹر ابولخیر محمد زبیر کو صدر اور لیاقت بلوچ سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا ہے۔
ملی یکجہتی کونسل کی سپریم کونسل کے اجلاس میں 21 دینی جماعتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔ملی یکجہتی کونسل میں شامل جماعتیں مشترکہ طور پر کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کے لیے پروگرام کریں گی۔ایسی دینی اور مذہبی جماعتیں جو ملی یکجہتی کونسل میں شامل نہیں انہیں شمولیت کی دعوت دی جائیگی۔انہوں نے بتایا کہ ملی یکجہتی کونسل کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گے جو ملی یکجہتی کونسل سے باہر جماعتوں سے رابطے کرے گی۔اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل کے نو منتخب صدر صاحبزادہ ابو الخیر محمد زبیر نے کہا کہ ملی یکجہتی کونسل ملک میں امن و امان کے کے قیام اور فرقہ واریت کو ختم کرنے کے لیے بنی ہے۔بدقسمتی سے آئے روز فرقہ واریت کو فروغ دیا جارہا ہے۔ابھی تک حکومت ایسے کرداروں کو پکڑنے میں ناکام ہے۔مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت ختم نبوت پر نقب لگانے والوں کے خلاف کاروائی کرے۔انہوں نے کہا کہ26 ویں آئینی ترمیم میں سود کے خاتمے لیے 2028 تک کا کہا گیا ہے۔حکومت سود کے خاتمے کا روڈ میپ دے اس سے پہلے بھی سود کے خاتمے کی باتیں کی گئی تھیں،جس طرح پہلے سپریم کورٹ کے فیصلے کو لٹکایا جاتا رہا اب بھی ایسے ہی ہے سود کے خاتمے کے لیے حکومت کی بدنیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صرف عوام کو خوش کرنے کے لیے ایسے بیان دیے جاتے ہیں عملی طور پر اقدام نہیں اٹھایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فلسطین پر اسرائیل کے مظالم کی سخت الفاظ میں مزمت کی گئی۔انہوں نے کہا کہفلسطین میں مسلسل ظلم کے پہاڑ گرائے جا رہے ہیں جن پر ہمارے مسلم ممالک کے سربراہان کی خاموشی افسوسناک ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ فلسطین کے معاملے پر اسلامی ممالک کی کانفرس بلائی جائے،آخر کب تک یہ ظلم جاری رہے گا کب تک مسلمانوں کا خون بہتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ گریٹر اسرائیل پر کام کیا جارہا ہے اب اسرائیل ایران پر حملے کی باتیں کررہا ہے اور ہمارے ہمسائے ممالک تک پہنچ رہا ہے ہمیں عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ اجلاس میںفلسطین میں اسرائیل کے مظالم کے خلاف پروگرام کا انعقاد تجویز کیا گیا ،کشمیر میں میں مودی سرکار کے مظالم کے خلاف بھی بڑے پروگرام کئے جائے گے