اگر صوفی حمید کی قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو سوات موٹروے سمیت ملاکنڈ ڈویژن کو بند کردیں گے، عنایت اللہ خان


خار (صباح نیوز)اگر صوفی حمید کی قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو سوات موٹروے سمیت ملاکنڈ ڈویژن کو بند کردیں گے،

امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ شمالی عنایت اللہ نے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی باجوڑ محمد حمید صوفی کی بہیمانہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف خار بازار میں ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے پچھلی چار دہائیوں سے پختون بیلٹ میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی جارہی ہے سرکاری اعدادو شمار کے مطابق اب تک ایک لاکھ معصوم شہری دوسروں کے جنگ میں زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ جبکہ نجی اعداد شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔ہم کسی بھی صورت مذید لاشیں اٹھانے کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ قبائلی اضلاع میں اب تک ایک لاکھ اٹھارہ ہزار گھر مسمار ہو چکے ہیں،1500 تعلیمی ادارے زمین بوس ہوچکے ہیں ۔آپ نے ہمارے گھر مسمار کیے،تعلیمی ادارے تباہ کردیے، مساجد و مدارس کو بھی نہیں بخشا،ہماریببچے یتیم ہوگیے عورتیں بیوا ہوگئیں،آپ نے ہمارے ہاتھ پاوں کاٹ دیے آخر کب تک آپ کا کلیجہ ٹھنڈا ہوگا۔افغانستان میں بدامنی کا ڈھنڈورا پیٹنے والوں سے کہتا ہوں اب تو افغانستان میں امن ہے وہاں ایک خودمختار حکومت کا قیام عمل میں آیا ہے اب تو آپ وہ جواز بھی کھوبھیٹے ہیں۔چوداہرٹ چھوڑنی ہو گی، آپ کو ان سے بات کرنی چاہیے ۔

عنایت اللہ خان کاکہنا تھا کہ جنگ وجدل اور بدامنی کو ختم کرنا ہوگا ہم مذید اس تباہی کو برداشت نہیں کرسکتے ہمارا صبر برداشت دے چکا ہے۔ہم بندوق اٹھانے کے حامی نہیں لیکن سخت ترین پرامن مذاحمت کریں گے ۔انہوں نے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام پر زور دیا کہ پرامن عوامی پاسون وقت کا تقاضا ہے ہم سب کو علاقائی اور سیاسی وابستگی کو بالائے طاق رکھ کر نکلنا ہوگا ورنہ یہ آخری شہید نہیں ہوگا ،ہر روز جنازے اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پشتون بیلٹ کے ذخائر ہمیں وراثت میں ملے ہیں یہ کسی کی جااگیر نہیں بلکہ اس دھرتی پر رہنے والے ہر باسی کا اس پر حق ہے۔کچھ لوگوں کو آئین پاکستان کا مطالعہ کرنا چاہئے آئین کی دفعہ نمبر 158میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ جہاں سے گیس کے ذخائر نکلے سب سے پہلے وہاں کے عوام کا ان پر حق ہے اسی طرح دفعہ نمبر161 میں بیان کیا گیا ہے کہ جہاں بجلی بنے وہاں کے عوام سب سے پہلے مستفید ہوں گے۔عنایت اللہ خان کاکہناتھا کہ ہم امن تحریک کا آغاز کریں گے اور عوام سے مل کر آمن کے قیام کے لیے ہر ممکن حد تک جائیں گے ۔ قبائلی اضلاع میں باجوڑ سب سے پرآمن اور محفوظ ضلع تھا ملک کے دیگر حصوں سے لوگ امن کی خاطر یہاں آتے تھے اہلیان باجوڑ کو اپنے اسلام اور آباو اجداد کے نقش قدم پر چل کر آمن کے قیام کے لیے نکلنا ہوگا۔انہوں کے کہا اگر موٹروے اور ملاکنڈ ڈویژن کو بند کرنے سے بھی ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو اسلام آباد کا رخ کریں گے ۔