ایس ایم ایز میں عالمی لیبر اور ماحولیاتی معیار نافذ کرنے کیلئے آٹھ سالہ منصوبہ شروع

اسلام آباد ( صباح نیوز  ) پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) میں عالمی لیبر اور ماحولیاتی معیار نافذ کرنے کے لیے بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) نے یورپی یونین کی مالی معاونت سے 2016 سے 2024 تک کا آٹھ سالہ منصوبہ شروع کیا ہے۔ اس منصوبے کا مقصد پاکستان میں موجودہ قانون سازی کے نفاذ اور بین الاقوامی لیبر اور ماحولیاتی معیارات کی تعمیل کو بہتر  بنانا ہے۔پاکستان دنیا میں ٹیکسٹائل مصنوعات کے حوالے سے نواں بڑا برآمد کنندہ اور کپاس پیدا کرنے والا پانچواں بڑا ملک ہے، اپنی مجموعی برآمدات  کا 60 فیصد اور جی ڈی پی کا 8.5 فیصد ٹیکسٹائل صنعت سے حاصل کرتا ہے۔ اس تناظر میں پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی (ایس ڈی پی آئی) اور آئی ایل او نے ایک”ویلیڈیشن ورکشاپ” کا انعقاد کیا، جس میں ترقیاتی، صنعتی اور تعلیمی ماہرین کو مدعو کیا گیا تاکہ اس منصوبے کے نتائج اور ٹیکسٹائل اور چمڑے کے شعبوں پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا جا سکے۔

ورکشاپ میں آئی ایل او کے پراجیکٹ مینیجر مسٹر گیلیئرمو مونٹ، آرٹسٹک ملنرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے جنرل منیجر نواب خان، سنجوت انڈسٹریز کے جنرل منیجر ہارون کبیر اور آئی ایل او کے نیشنل پراجیکٹ کوآرڈینیٹربلال احمد نے ILES پروگرام کی تفصیلات پر روشنی ڈالی۔ ایس ڈی پی آئی کی سینٹر آف ایویڈنس ایکشن ریسرچ کی سربراہ ڈاکٹر فریحہ ارمغان نے منصوبے کے اہم نتائج پیش کئے۔آئی ایل ای ایس منصوبے کا مقصد پاکستان میں قانون سازی کے مؤثر نفاذ میں حکومتی اداروں کی معاونت کرنا اور جہاں ضرورت ہو وہاں نئے قوانین کو نافذ کرنا ہے۔ اس منصوبے کے ذریعے حکومتی اداروں کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا اور ایم او پی ایچ آر ڈی اور صوبائی محکموں میں آئی ایل ایس پر باقاعدہ رپورٹنگ کا نظام بھی وضع کیا گیا۔یہ منصوبہ صنعتی اسٹیک ہولڈرز اور حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر کام کے معیار اور پیداواری صلاحیت میں بہتری لا کر پائیدار ترقی اور مسابقت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ جیسے جیسے پاکستان کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ILES منصوبے کے نتائج چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں میں بین الاقوامی تعاون کی کامیابی کا ثبوت بن کر سامنے آ رہے ہیں۔