مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی دہشت گردی ،ایک اور کشمیری شہید،دو دن میں شہداء کی تعداد تین ہوگئی


جموں: مقبوضہ جموں وکشمیرکے ضلع کٹھوعہ میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائی کے دوران قابض بھارتی فوج نے ایک اور کشمیری کو شہید کردیا،علاقے میں ایک حملے میں بھارتی پولیس کا ایک اہلکار ہلاک اورایک افسر زخمی ہوگیا۔

ضلع میں اتوار کو مسلسل دوسرے روز بھی فوجی آپریشن جاری رہا ،لداخ کے علاقے سے دو کشمیریوں کی لاشیں برآمد کی گئیں ،کے پی آئی کے مطابق بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں اتوار کو ضلع کٹھوعہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا۔فوجیوں نے نوجوان کوضلع کے علاقے بلاور میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔ دو دن کے دوران قابض فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے کشمیریوں کی تعداد تین ہوگئی ،نامعلوم مسلح افراد نے ضلح کٹھوعہ کے علاقے بلاور میں حملہ کیا۔ حملے میں بھارتی پولیس کا ایک ہیڈکانسٹیبل ہلاک اورایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر زخمی ہوگیا۔ علاقے میں فوجی آپریشن اتوار کو مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہا ،۔بھارتی فوجیوں نے علاقے کے تمام راستوں کو بند کررکھا ہے اورکسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں ہے۔

آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔ محاصرے کے دوران گولیاں چلنے کی آوازیں بھی سنی گئی ہیں۔یہ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران بھارتی فوجیوں کی طرف سے اس طرح کی دوسری بڑی کارروائی ہے ۔اس سے قبل بھارتی فوجیوں نے ضلع کولگام میں محاصرے اورتلاشی کی ایک کارروائی کے دوران دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔ جبکہ ضلع کولگام میں ایک حملے میں چاربھارتی فوجی اورایک پولیس اہلکار خمی ہوا تھا۔ علاوہ ازیں لداخ خطے میں دو کشمیری مزدوروں کی لاشیں پراسرار حالت میں برآمد ہوئی ہیں۔ پیشے سے ایک ڈرائیور25سالہ آفرین احمد اور عقیل احمد کی لاشیں لہہ قصبے میں ان کے کرائے کے مکان سے برآمد ہوئی ہیں۔ دونوں ڈوڈہ کے رہنے والے ہیں۔ مقتولین کے اہل خانہ نے اپنے پیاروں کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بھارتی فوج مزدوروں کے قتل میں ملوث ہے۔