پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ اسرائیل سے ہمیں خیر کی امید اور توقع نہیں ہے۔ اس لیے ہم اسرائیل سے گلہ و شکوہ بھی نہیں کرتے ۔ لیکن اس بات کا اظہار لازمی ہے کہ اسرائیل ایک دہشت گرد ریاست ہے۔ اس کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔ اسرائیل روئے زمین پر ایک ناجائز ریاست کے طور پر موجود ہے۔ امریکہ کو اس کی پشت پناہی حاصل ہے اور اس کی مدد سے اسرائیل تمام جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اسرائیل نے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے جس کی پوری دنیا میں مذمت کی گئی ہے، ہم بھی اس کی مذمت کرتے ہیں۔ اللہ تعالی شہدا کے پاک خون کے طفیل اسرائیل کو تباہ و برباد کر دے اور فلسطین کی سرزمین کو آزادی دلا دے۔ ہم مسلمان حکمرانوں کے رویے کی مذمت بھی کرتے ہیں اور افسوس کا اظہار بھی کرتے ہیں ۔ آج تک کسی مسلمان حکمران اور جرنیل کو یہ توفیق نہیں ہوئی کہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کو پہنچیں اور ظالم یہودیوں کے خلاف جنگی کاروائی کر ڈالیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈکواٹر المرکز الاسلامی پشاور میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پشاور بحراللہ خان اور صوبائی سیکرٹری اطلاعات سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت مسلمان حکمرانوں اور جرنیلوں پر جہاد فرض عین ہے اور وہ اپنے اس فریضے کو ادا کرنے میں غفلت کا شکار ہو رہے ہیں۔ ہم ان سے ایک بار پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کو فوری پہنچیں۔ انھوں نے کہا کہ مہنگی بجلی اور بھاری ٹیکسوں کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا جاری ہے، گذشتہ چند دنوں سے جاری دھرنے میں پشاور کا قافلہ تازہ خون شمار ہوگا۔ جماعت اسلامی کا دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک حکومت اور حکمرانوں کو اس بات پر مجبور نہ کریں کہ بجلی لوڈشیڈنگ ، بجلی کی قمیت بڑھانے اور آئی پی پیز کا ساتھ دینے کی صورت میں قوم کو جو تکلیف پہنچ رہی ہے اس تکلیف کو ختم کرنے کا اعلان نہ کریں