سیاسی جماعتوں کو فوج کی بجائے اپنے کارکنوں پر انحصارکرنا چاہیے۔امیرالعظیم

اسلام آباد(صباح نیوز)جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل امیرالعظیم نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو سیاسی معاملات میں فوج کی بجائے اپنے کارکنوں پر انحصارکرنا چاہیے جہاں کارکنوں پر انحصار کیا جاتا ہے وہاں حکومتی دفاع کے کارکنان ٹینکوں کے سامنے آجاتے ہیں ،پی ٹی آئی کو آزاد ارکان کی وابستگی کے حوالے سے حق ملنا چاہیے اس معاملے پر نئی مجوزہ قانون سازی کو سپریم کورٹ مستردکرسکتی ہے۔

ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کے دوران امیرالعظیم نے کہا کہ سیاسی جماعتوں  کی طرف سے  رات کو فوج سے مذاکرات کئے جاتے ہیں دن میں حکومت سے،فوج کو بھی سوچنا  ہے کہ اپنے آئینی دائرہ سے باہر نہ نکلے،یہی ہماری اجتماعی دانش کا تقاضا ہے، اجتماعی بصیرت کا مظاہرہ کیا جائے،ہر سیاسی جماعت کو خود بھی سوچنا چاہیے فوج سے رابط نہ کرے انھیں اپنے  کارکنوں پر انحصار کرنا چاہیے جب کارکنوں پر انحصار کیا جاتا ہے تو ترکیہ کی طرح  سیاسی کارکنا ن ٹینکوں کے سامنے سینہ سپر ہوجاتے ہیں ۔ سیاسی جماعتوں کو فوج سے مذاکرات کی بجائے  سیاسی طور پر خود کو مضبوط کرنا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں امیرالعظیم نے کہا کہ انتخابات نہیں ابھی تو فارم 45اور47کے معاملات چل رہے ہیں ، آزادارکان کی  سیاسی وابستگی کی مدت سے متعلق مجوزہ قانون سازی سے متعلق سوال کے جواب میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی نے کہا کہ اس ملک میں مدت کی کیا بات کرتے ہیں اردونے بھی قومی زبان کی حثیت سے سرکاری طور پر نافزالعمل ہونا تھا اور آئین میں ٹائم فریم مقرر کیا  گیا نوے دنوں میں انتخابات کے اعلانات ہوئے کیا عملدرآمد ہوا۔ پی ٹی آئی کوارکان کی وابستگی کے حوالے سے حق ملنا چاہیے   تاہم کسی آئینی معاملہ میں  ٹائم فریم کے  حوالے سے سقم موجودہے خلا موجودہے  حتمی فیصلہ سپریم کورٹ کو ہوگا وہی آئینی تشریح کا اختیار رکھتی ہے ،انتخابی دوسراترمیمی بل کا معاملہ عدالت میں چیلنج ہوسکتا اورعدالت اسے مستردکرسکتی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں امیرالعظیم نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہر موقع پر ہرفورم پر لاپتہ افراد کا معاملہ اٹھایا اس مسئلہ پرکیمپ بھی لگائے گئے مہم چلائی جائے مولانا ہدایت اللہ بلوچ نے پوری شدت سے بلوچستان میں جبری گمشدگی کا معاملہ اٹھایا اس معاملہ پر وہ اب بھی آوازبلندکررہے ہیں جماعت اسلامی جب بھی موقع ملتا ہے بات کرتی ہے، لیکن پاکستان میں اتنے مسائل ہیں ایک مسئلہ پر بات ہورہی ہوتی ہے اس سے بڑا مسئلہ سامنے آجاتا ہے ملک وقوم کے مسائل حل کروانے کے لئے ہم نکلے ہیں۔