کراچی( صبا ح نیوز)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ حق کے غلبے اوربدی کے خلاف جدوجہدپیغام شہادت حسین رضہ ہے۔ جس نے اپناسب کچھ قربان کرکے ملوکیت کے خلاف اورخلافت کے نظام نبی مہربانۖ کے مشن کو جاررکھنے کے لیے میدان کربلامیں ڈٹ کریزیدیت کا مقابلا کیا۔ہم بھی پاکستان میں خلافت کا نظام لائیں گے۔ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر عوام کے حقوق پرڈاکہ اوراسلام کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ دستور پاکستان میں واضح طورپر لکھاہوا ہے کہ ملک میں قرآن وسنت کے خلاف کوئی بھی قانون سازی نہیں ہوگی مگرسودی نظام سے لیکربے حیائی تک ہمارے معاشرے و ملک میں سب کچھ اسلا م کے روح کے خلاف ہورہا ہے۔ پاکستان میں قرآن وسنت کانظام خلاف کا نظام اوردین کابول بالا ہونا چاہیئے جماعت اسلامی حسینی مشن کو آگے لیکرمیدان عمل میں جودوجہد کر رہی ہے۔ محرم الحرام صبروتحمل ایثارقربانی اورامت کے اتحاد کا مہینہ ہے۔یوم عاشورپرتجدید عہد کیاجائے کے حق کے غلبے بدی کے خلاف اورامام حسین کے مشن اسلامی نظام کے قیام کے لیے خون کے آخری قطرے تک جدوجہد کرتے رہیں گے۔
صوبائی امیرنے یوم عاشورپرجاری اپنے پیغام میں مزید کہاکہ وطن عزیز میں آئی ایم ایف کے اشاروں پر غریب کا لہو نچوڑ کراپنی لیے عیاشیوں کا سامان اور محلات کے چراغ جلا ئے جاتے ہیں، امام حسین کا پیغام ظلم کیخلاف لڑائی ہے،اس ملک میں جتنے حکمران بھی آئے وہ ووٹ سے نہیں بلکہ سلیکشن سے آئے۔ خدا کا پیغام ہے کہ لوگوں کو منظم کرو اور ظالمو سے لڑو جبکہ امام حسین کا پیغام ہے ظلم اور جبر کا مقابلہ کرو۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کے فیصلے پارلیمنٹ کے بجائے بند کمروں میں ہوتے ہیں، عاشورہ کا دن امام عالی مقام کی عظیم قربانیوں،حق پر ڈٹے رہنے کے حوالے سے اہل ایمان کو سبق دیتی ہیں ، کربلا کا درس یہ ہے کہ اصل زندگی خدا کی راہ میں اپنا سب کچھ قربان کردینا ہے ، میدان کربلا میں امام حسین اور خانوادہ رسول ۖ کی قربانیوں کا اصل حقیقی پیغام ہے۔ آج انبیا کی سرزمین فلسطین اور غزہ میں پھر باطل نے عالم اسلام کو للکارا ہے اور نواسہ رسول حضرت حسین سے پیار کرنے والوں کیلئے زمین کو جہنم میں تبدیل کردیا گیا ہے، روزانہ معصوم بچے، مائیں اور بہنوں سمیت بے گناہ مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جارہی ہے اسلئے امت کیلئے ایک بار پھر یہ موقع فراہم ہواہے کہ وہ حق کی طرف اپنی جانیں لڑا دیں اور یہ ثابت کردیں کہ حسین سے عقیدت رکھنے والے حسین کی یاد میں صرف آنسو بہانا ہی نہیں جانتے، بلکہ حق اور آزادی کی خاطر ان کے اسوہ پر چلنے اور گردنیں کٹانے کاحوصلہ بھی رکھتے ہیں اور یہ حقیقت ہے کہ جو قوم جان دینے کے لیے تیار ہوتی ہے باعزت زندگی کاحق اس سے کوئی نہیں چھین سکتا۔ خداگواہ ہے کہ راہ حق میں مارے جانے والے کبھی نہیں مرتے بلکہ انہی لوگوں کو اصل زندگی حاصل ہوتی ہے۔شہدائے کربلا نے امام حسین کی امامت میں قیامت تک حق کا علم بلند کردیا ، شہادتِ حسین کا پیغام یہی ہے کہ ریاست کا نظام شخصی تسلط سے نہیں قرآن و سنت کی بالادستی سے ہی چلایا جائے، میدانِ کربلا کا ابدی پیغام پوری اْمتِ مسلمہ کا اتحاد و اتفاق ہے۔#