عدت نکاح کیس؛ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی اپیلیں مسترد،7،7 سال قید کی سزا برقرار

اسلام آباد(صباح نیوز) عدت میں نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں،بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کیخلاف عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر عدالت نے 25 جون کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکا نے محفوظ شدہ فیصلہ سنادیا،فیصلے کے مطابق بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی اپیلیں مسترد کردی گئیں، جس کے تحت دونوں کی 7،7 سال کی سزا برقرار رہے گی۔ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے 10 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ،  تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سزا معطلی کی دونوں اپیلیں مسترد کی جاتی ہیں، مجرمان دفعہ 426 کے تحت قابلِ ضمانت جرم میں ضمانت کے دعویدار نہیں ہوسکتے۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قانون کے تحت خاتون مجرم بھی ضمانت کی دعویدار نہیں ہوسکتی۔تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ سزا معطلی یا ضمانت پر رہائی کی درخواستوں پر سماعت کے دوران مقدمے کے میرٹس پر بات نہیں کی جا سکتی، دونوں ملزمان کو دی گئی سزا نہ تو قلیل مدتی ہے، نہ ہی وہ سزا کا زیادہ حصہ بھگت چکے ہیں۔فیصلے میں عدالت کا پاکستان کریمنل لا جرنل میں موجود محمد ریاض بنام سرکار کیس کا حوالہ دیا گیا ہے۔اس کے مطابق محمد ریاض بنام سرکار کیس کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضمانت انڈر ٹرائل ملزم کا حق ہے، سزا یافتہ کا نہیں۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آبادمیں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے خلاف دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں۔

یاد رہے کہ 25 نومبر 2023 کو بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا نے شکایت دائر کی تھی ، سینئر سول جج قدرت اللہ نے 3 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف فیصلہ دیا تھا۔ٹرائل کورٹ نے بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو 7،7 سال قید کی سزا سنائی تھی، غیر شرعی نکاح کیس کی مرکزی اپیلوں پر 2 جولائی کو سماعت ہوگی۔سیشن جج شارخ ارجمند نے 29 مئی کو محفوظ شدہ فیصلہ سنانے سے معذرت کی تھی، اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کو دس دنوں میں سزا معطلی جبکہ ایک ماہ میں مرکزی اپیلوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان اس وقت صرف عدت میں نکاح کیس میں سزا کے باعث اڈیالہ جیل میں قید ہیں، بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ اور سائفر مقدمات میں پہلے ہی بری ہو چکے ہیں جبکہ 190 ملین پاونڈ کیس، لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد میں درج 9 مئی کے مقدمات میں بھی ضمانت پر ہیں۔ایف آئی اے ریاست مخالف ویڈیو ٹویٹ پر بانی پی ٹی آئی سے دو بار جیل میں تفتیش کرچکی ہے، اس کیس پر بانی پی ٹی آئی کے خلاف تاحال کوئی نیا مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے جبکہ فی الوقت بانی پی ٹی آئی کے خلاف کوئی نیا کیس کہیں پر بھی دائر نہیں ہوا ہے۔۔