مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے جامع کشمیر پالیسی، حکومت پاکستان کا عزم، بیس کیمپ کا متحرک کردار ناگزیر ہے،کشمیری قیادت

اسلام آباد(صباح نیوز) جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے زیر اہتمام تحریک آزادی کشمیر کو درپیش مشکلات درکار اقدامات کے موضوع پر اسلام آباد میں ہونے والی کشمیر کانفرنس میں کشمیری قائدین نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے جامع کشمیر پالیسی، حکومت پاکستان کا عزم، بیس کیمپ کا متحرک کردار ناگزیر قرا ر دیا ہے ۔

کانفرنس سے سابق وزرائے اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان سردار یعقوب خان۔ سردار عبدالقیوم نیازی، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق، ممتاز کشمیری راہنما ڈاکٹر غلام نبی فائی، سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی، کنوینئرکل جماعتی حریت کانفرنس محمود احمد ساغر، تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب ،تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی ،تحریک حریت کشمیر کے کنو ینئر غلام محمد صفی،ممبر کشمیر کونسل مسلم لیگ( ن) کے راہنما حنیف ملک ، چیرمین جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ الطاف احمد بٹ۔کشمیری رہنماء نذیراحمدقریشی ، ظفر قریشی ،مزمل ٹھاکر، شا ئستہ صفی ،

سردار ذوالفقار ، جموں وکشمیر پیپلز پارٹی کے سربراہ ، ممبرقانون ساز اسمبلی آزاد کشمیرسردار حسن ابراہیم، مولانا سعید یوسف ، مولانا امتیاز صدیقی، مولانا شہاب مدنی ، مشتاق احمد ایڈووکیٹ ،نبیلہ ارشاد اور دیگر مقررین نے خطاب کیا،

سابق وزیر اعظم سردار عتیق احمد خان نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا کہ سہ فریقی مذاکرات سے ہی مسئلہ کشمیر حل کیا جاسکتا ہے شملہ معاہدے کے بعد بہت سارے اقدامات ہو ئے جس سے کشمیر کی تحریک کمزور ہوئی لیکن ہمیں آنے والے وقت کیلیے اقدامات کرنا ہوں گے کشمیر پر قومی پالیسی تشکیل دی جائے کشمیر کیلیے موثراقدامات کی ضرورت ہے بھارت آنے والے وقت میں راے شماری کرا سکتا ہے چونکہ بھارت نے ابادی کے تناسب کو تبدیل کرکے رکھ دیا ہے ہمیں کشمیریوں کے ڈیٹا کو پوری دنیا سے اکھٹا کرنا چاہیے ۔

امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں ایک سلگتی ہوئی چنگاری ہے جب تک مسلہ کشمیر حل نہیں ہوتا خطے میں امن کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، کشمیر میں بھارت کے ظالمانہ و جابرانہ حربے جاری ہیں طاغوت کی کوشش ہے کہ اس تحریک کو سرد خانے کی نذر کردیا جائے لیکن ہم اس تحریک کو سرد خانے کی نذر نہیں ہونے دیں گے،

انہوں نے کہا ڈاکٹر غلام نبی فائی عالمی سطح پر کشمیر کاز کیلیے بے پناہ خدمات سرانجام دے رہے ہیں دن رات کشمیر کاز کیلیے سرگرم عمل ہیں جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں،جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے امیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان نے کہا کہ کشمیری حق خودارادیت حاصل کر کے رہیں گے ، پانچ لاکھ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ، کشمیر جلد یا بدیر آزاد ہوگا ، نریندر مودی کے عزائم ناکام ہوں گے ،

مودی ہندو توا ایجنڈے کی تکمیل کے لیے مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے ، لیکن مسلمانوں کا خون رنگ لائے گا اور کشمیر کی آزادی کا سورج طلوع ہوگا ، کشمیر کی آزادی ہندوستان کے حصے بخرے کرنے کا عنوان بنے گی ،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ اوورسیز کشمیری بھر پور انداز سے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کررہے ہیں ان کوششوں اور کاوشوں کومزید مربوط کرنے کی ضرورت ہے ۔ کشمیر پر قومی سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے پاکستان موثر سفارتکاری کرے،کشمیر پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ،

انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے لوگ آگے بڑھیںگے توہماری منزل قریب ہوگی انہوں نے کہاکہ ہماری منزل پاکستان ہے سیدعلی گیلانی نے کہا تھا کہ مکہ مدینہ کے بعد ہمارے لئے مقدس جگہ پاکستان ہے ، کنوینئر کل جماعتی حریت کانفرنس محمود ساغر نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ صبر کریں ہم کہاں تک صبر کریں ، ہم نے جیلوں میں مشکلات برداشت کیں لیکن آزادی کا جذبہ سرد نہیں ہوا پاکستان سے میرا رشتہ اسلام کا ہے ،

جنگیں حوصلے سے لڑی جاتی ہیں ۔ جموں وکشمیر لبریشن لیگ کے صدر منظور قادر ڈار نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں حالات ابتر ہیں بھارتی مظالم روز بروز بڑھ رہے ہیں ، ظفر نذیر قریشی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ حق خودارادیت کا مسئلہ ہے جو چھہتر برس سے حل طلب ہے ،

تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ پاکستان ہمارے لیے ایک نعمت ہے اللہ کے بعد پاکستان کشمیریوں کا سہارا ہے پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے پاکستان کی اپنی فوج ہے سفارت خانے ہیں اب بھی موقع ہے کہ حکومت پاکستان اس پر توجہ دے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلیے اقدامات اٹھائے جائیں، سابق وزیر اعظم سردار یعقوب نے کہا کہ اوورسیز کشمیری بہت محنت کررہے ہیں بیس کیمپ سے شکوے شکایات ہوسکتے ہیں لیکن مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے ہمارے آباواجداد نے جو کام کیا ہے وہ کام ہم بھی کریں گے اگر بھارت باز نہ آیا تو کشمیری انتہائی قدم بھی اٹھا سکتے ہیں ، کشمیری پر عزم ہیں مایوسی کی کوئی بات نہیں ہم حکومت پاکستان کے مشکور ہیں کہ اس نے آزاد کشمیر کے عوام کے مطالبات پورے کیے ہیں آزادی کے ون پو ائنٹ ایجنڈے پر ہم سارے متفق ہیں ہم ممبران اسمبلی اپنی لیڈر شپ سے بات کرتے ہیں مودی ہوش کے ناخن لے

سابق وزیر اعظم ازادکشمیر سردار عبدالقیوم نیازی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ایل او سی پر رہتا ہوں کشمیریوں کی چیخیں بھی سنتا ہوں اس وقت تک کشمیری ساری چیزیں آزما چکے ہیں لیکن کوئی کارگر نہیں ہوئی کشمیری راے شماری کا مطالبہ کررہے ہیں اوورسیز کشمیریوں کی خدمات قابل قدر ہیں، سید علی گیلانی کی شہادت پر ہم نے بیس کیمپ میں بہت آواز اٹھا ئی احتجاج کیا مظاہرے ہوئے ابھی یہاں بہت بے حسی ہے یہاں سے مثبت پیغام جانا چاہیے آج کی کانفرنس میں راے شماری کا مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیر میں راے شماری کرائی جائے،، تحریک حریت جموں وکشمیر کے کنوینئر غلام محمد صفی نے کہا کہ حق خودارادیت ہی وہ نکتہ ہے جس پر پوری قوم ایک ہو سکتی ہے ، ہندوستان اور پاکستان کو ایک پلڑے میں نہ تولا جائے ، پاکستان کشمیریوں کا محسن ہے ، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشید ترابی نے کہا کہ بیس کیمپ کی قیادت قائدین حریت کو اور کشمیری عوام کو یقین دہانی کراتی ہے کہ اس تحریک کی حتمی کامیابی تک شانہ بشانہ ساتھ رہیں گے،

صدر تحریک کشمیر برطانیہ راجہ فہیم کیانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کے امن کا راستہ سرینگر اور کشمیر کی آزادی کا راستہ اسلام آباد سے ہوکر جاتا ہے جس قدر پاکستان معاشی و سیاسی طور پر مضبوط ہوگا اسی قدر کشمیریوں کی آزادی کی منزل بھی قریب تر آے گی کشمیریوں کی خوش قسمتی ہے کہ ان کے پیچھے پاکستان جیسی ایٹمی طاقت موجود ہے، ریاست پاکستان کی پالیسی میں کشمیر ایشو موجود رہا ہے لیکن پاکستان کی مین سٹریم پارٹیوں میں مسئلہ کشمیر موجود نہیں ہے یہ لمحہ فکریہ ہے ، جماعت اسلامی اور دینی جماعتوں نے کشمیر پر کافی کام کیا ہے دیگر جماعتوں کو بھی آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا ہوگا، فلسطین کا مسئلہ پوری دنیا کی توجہ حاصل کر چکا ہے امریکی صدر کہتا ہے کہ ہم اپنا سفارتخانہ بنا ئیں گے تو چوبیس گھنٹے کے اندر اٹھ ممالک نے امریکی صدر کے بیان کی مذمت کی، انہوں نے کہا کہ کشمیر کی چھہتر سالوں میں اگر ہم نے ایک انچ زمین حاصل نہیں کی تو ہم نے ایک انچ لوز بھی نہیں کی ہے کشمیر کے لوگ پاکستان میں لابنگ کریں، چھ سے ز ائد قراردادیں کشمیر پر یورپی یونین میں پاس ہوچکی ہیں ممبران پارلیمنٹ کشمیر پر بات کرتے ہیں ،

مسلم لیگ ن کے راہنما ممبر کشمیر کونسل حنیف ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوموں کی زندگی میں اتار چڑھا وآتے رہتے ہیں ہمت حوصلے اور عزم سے آگے بڑھنا ہوتا ہے مایوسی کسی مسلے کا حل نہیں ہے جدوجہد کے اس عمل میں ہمیں عزم و ہمت پیدا کرنا ہوگا نوجوانوں کی قربانیوں کی لاج رکھنی ہے ، جمعیت علما ئے جموں وکشمیر کے امیر مولانا امتیاز صدیقی نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ حکومت پاکستان کو آزاد کشمیر کے لوگوں کو الجھا کر نہیں رکھنا چاہیے کھل کر بات کرنی چاہیے ،اے کے این ایس کے امجد چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو راے شماری کے نعرے پر جمع کیا جائے کہ کشمیری کیا چاہتے ہیں اپنی آزاد مرضی سے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکیں ،نبیلہ ارشاد نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہمیں ترجیحات بدلنا ہونگی کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جاے الطاف احمد بٹ نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ پانچ اگست کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر میں حالات بہت خراب ہیں ہرگھر ہر بستی بھارت کے نشانے پر ہے گھروں بستیوں میں بھارتی فوجی چھاپے مارتے ہیں اور ان سے تفتیش کرتی ہے کہ آپ نے کس سے بات کی ہے اور طرح طرح کے سوالات کیے جاتے ہیں ہمیں اس ساری صورتحال کا جایزہ لینا چاہیے اور بیس کیمپ کی حکومت اور حکومت پاکستان کو ان حالات کا تجزیہ کرنا ہوگا اور شہدا کشمیر کی ان قربانیوں کو را ئیگان نہ جانے دیں ان قربانیوں کی لاج رکھیں پاکستان میں انتخابی جلسوں اور اپنے مساہل کیلیے نکل سکتے ہیں تو کشمیر کیلیے کیوں نہیں نکلتے ،

یہ صورتحال لمحہ فکریہ ہے کشمیری پوری دنیا میں موجود ہیں پاکستان انہیں اپنا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ جاری کرے، بھارت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کی جو تبدیلی ہے اس کے مقابلے میں ہمیں اقدامات اٹھانا ہوں گے آج اگر پاکستان کی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر کو حاصل کرنے کی کوشش نہیں کرتی تو یہ جنگ پانی پر آپ کو کرنی پڑے گی جمیعت اہل حدیث گلگت بلتستان کے امیر عطااللہ شہاب نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے سب کا دکھ درد ایک ہے اسے عزم میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے راجہ فہیم کیانی نے کہا کہ حکومت ازادکشمیر کو ازاد خطہ میں کشمیر کے حوالے سے کچھ بل بورڈ لگانے چاہیں تاکہ اوورسیز جب یہاں آہیں تو ان کے حوصلے بڑھیں شا ئستہ صفی نے کہا کہ جب کشمیر میں حالات ابتر تھے آزاد کشمیر کے لوگ بجلی کے بلوں اور آٹے پر احتجاج کررہے تھے خداراہ مقبوضہ جموں وکشمیر کو فراموش نہ کریں سردار ذوالفقار روشن نے خطاب کرتے ہوے کہا کہ ہمیں ماضی کو بھلا کر مستقبل کی بات کرنی ہے اور قوم کو حوصلہ اور ہمت دینی ہے ،مزمل ٹھاکر نے کہا کہ امریکہ اسرا ئیل بھارت گٹھ جوڑ کو سمجھنے کی ضرورت ہے، مقبوضہ جموں وکشمیر میں حالات ابتر ہیں بھارتی فوج گھروں میں گھس کر چادر اور چار دیواری کا تقدس کا بری طرح پامال کررہی ہے بھارت ظلم کا ہر حربہ استعمال کررہا ہے ،

جمیعت علما اسلام آزاد کشمیر کے امیر مولانا سعید یوسف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ درکار اقدامات کیلیے ایک ایجنڈے پر متفق ہونا چاہیے ایک بیانیہ ہونا چاہیے آزادی کے بیانیہ پر متفق ہوکر آگے بڑھنا ہوگا عوام کے اندر بیداری ہونی چاہیے آزاد خطہ میں بھمبر سے تاو بٹ تک ایک کاررواں چلانا ہوگا نذیراحمد قریشی نے کہا کہ کشمیریوں نے آزادی و حق خودارادیت کیلیے بے مثال جدوجہد کی ہے لاکھوں لوگ اس تحریک میں شہید ہوے ہیں ان قربانیوں کی لاج رکھنی ہے نائب امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر مشتاق ایڈووکیٹ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری آزادی اور حق خودارادیت کی تحریک کو دبانے کیلیے بھارت اپنے مذموم ہتھکنڈے استعمال کررہا ہے لیکن کشمیر کی تحریک پورے عزم میں جاری ہے، کانفرنس سے اختتامی خطاب میں امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر ڈاکٹر مشتاق نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان کے بائیس کروڑ لوگ انھیں بھولے نہیں وہ ان کے ساتھ ہیں،اور ان کے حق خود ارادیت کے لئے کام کریں گے انہوں نے کہاکہ برطانیہ امریکہ اور یورپ سمیت باہرممالک سے جو کشمیر ی لیڈر پاکستان آئے ہوئے ہیں ہم سب مل کر کشمیر روڈ میپ پر کام کررہے ہیں اور بہت جلد کشمیر روڈ میپ دیا جائے گا۔ آخر پر انہوں نے کانفرنس میں شرکت کرنے پر تمام رہنماوں اور دیگر شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

انسانی حقوق کی سرکردہ کارکن شائستہ صفی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں ، خواتین کو بے آبرو کیا جا رہا ہے ، جبکہ آزاد کشمیر میں روٹی اور بجلی کے بلوں کی لڑائی جاری ہے ، کشمیریوں کو درپیش مشکلات کا ادراک کیا جانا چاہیے ،