مہنگائی سے غریبوں کے دسترخوان ویران ہوگئے ہیں ، مولانا عبدالحق ہاشمی

 کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ رمضان کا آغازمہنگائی سے ہونے کی وجہ سے غریبوں کے دسترخوان ویران ہوگئے ،مخیر حضرات ،تاجر برادری وعوام مساکین و مستحقین کی مددکیلئے جماعت اسلامی الخدمت فائونڈیشن کا ساتھ دیں ۔تاجر دکاندار بھی مال وزندگی میں سکون وبرکت اور خیر وعافیت کیلئے غرباء ومساکین کو ریلیف دیتے ہوئے زیادہ وناجائزمنافع سے گریزکریں اور صدقہ وخیرات اورصدقات کے طور پر اشیاء کم وسستے قیمتوں پر فروخت کریں ۔سستے بازار ،رمضان دسترخوان ،عوام کو ریلیف دینے اور یوٹیلٹی اسٹور پر رعایت کیساتھ سفید پوش طبقات،ضرورت مند ہونے کے باوجودنہ مانگنے والوں کی مدد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزارت خزانہ پر عالمی مالیاتی سودی اداروں کے اہلکاروں کو تعینات کرناملک دشمنی وامریکی غلامی ہیں غیر منتخب افراد کو اہم وزارتیں تفویض کرنا ملک کو مزید قرضوں میں ڈبونا ہے ۔آئی ایم ایف ورلڈ بنک ا،امریکہ ور کفری قوتیں مسلمانوں کے دوست نہیں ہوسکتے جبکہ ہمارے حکمران زاتی مفادات ،مراعات کے حصول کیلئے ملک کو تباہ کررہے ہیں آئی ایم ایف کے قرضوں کی وجہ سے پاکستان معاشی طور پر تباہ وبرباد ہوگیا ہے ملک کے وسائل ، قرضے ہڑپ کرنے والے مفت خور بڑے بڑے عہدوں پر براجمان ہیں آئی ایم ایف ورلڈ بنک بھی ان بدعنوان افراد اداروں کے بارے میں خاموش ہیں جو لوٹ مار میں پہلے نمبر پر ہیں ۔آئی ایم ایف ورلڈ بنک سمیت ملک کے لٹیروں مفت خوروں سے نجات وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ ملک کو قرضوں سے نجات دلانے ،مفت خوروں ،لٹیروں سے نجات کیلئے آئین، جمہوریت، انتخابات کی حفاظت کے لیے سیاسی جمہوری قوتوں کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر ملک کو سیاسی، آئینی اور اقتصادی بحرانوں سے نکالنے کے لیے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ اقتدار حاصل کرنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کا سہولت کار بننے سے انکار ہی آئین، قانون اور جمہوریت کی بالادستی لائے گا۔

جماعت اسلامی کے نومنتخب ممبران اسمبلی عوامی مسائل حل کیلئے دیانت دارانہ جدوجہد وکارکردگی دکھائیں گے گوادر جعفرآباد کے عوام کے دیرینہ سلگتے مسائل کا ممبران اسمبلی کے ذریعے حل ہماری ترجیحات میں شامل ہیں ۔ منتخب نمائندوں کے زریعے خدمت کا بے لوث خدمت جاری رکھیں گے ۔ بلوچستان کے عوام بیدار ہو گیے اگلے الیکشن میں مزید کامیابیاں حاصل کریں گے کامیابی اور خدمت کا سفر کے سفر میں وسعت بہترین لائیں گے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ قرضوں کی ادائیگی کے سود کی قسطوں کا بوجھ دفاع، تنخواہوں، پینشنر اور انتخابی اخراجات سے بھی زیادہ ہو گیا ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے بھی نیا قرض لینا پڑ رہا ہے۔ اقتصادی بحرانوں کے خاتمہ کے لیے سیاست، ریاست اور دفاعی اداروں کو سرجوڑ کر بیٹھنا ہو گا۔ سیاست میں فساد اور باہمی شدت پسندی کی بازاری عیاشی کا ملک متحمل نہیں ہو سکتا