رباط(صباح نیوز)اسلامی تحریک مزاحمت حماسکے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے فلسطینی قوم اپنے دیرینہ تنازع اور آزادی کے مطالبے کو فراموش نہیں کرے گی ہم تنازع کے جوہر اور مسئلہ فلسطین کی روح کی طرف لوٹ آئے ہیں ۔مراکش کے دارلحکومت رباط میں یونیفیکیشن اینڈ ریفارم موومنٹ کے زیر اہتمام “طوفان الاقصی اور فتح کی نصرت” کے عنوان سے منعقدہ یکجہتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ مغربی دنیا کے ظالم حکمرانوں نے مسلہ فلسطین کو بھلانے کا کام کیا۔ بعض عربوں اور مسلمانوں نے دانستہ اور غیر ارادی طور پر فلسطینیوں کو نظر انداز کیا اور بعض نے فلسطینی قوم کی پیٹھ پر خنجر گھونپا۔ بعض مسلمان اور عرب ملکوں نے مسئلہ فلسطین کو اپنے مفادات کی بھینٹ چڑھایا مگر فلسطینی قوم اپنے دیرینہ تنازع اور آزادی کے مطالبے کو فراموش نہیں کرے گی۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ القسام بریگیڈز اور ایلیٹ فورسز کے ہیروز نے ہمیں اس حقیقت کی طرف واپس لایا کہ ہمیں ایک مقبوضہ فلسطین، غیر منصفانہ آباد کاری اور جارحیت کا سامنا ہے۔ اسرائیل ایک غاصب ملک ہے جس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ہم یروشلم کے سامنے اپنی ذمہ داری پر واپس جائیں، جس پر قابض دشمن نے تقریبا مکمل سیاسی اور فوجی کنٹرول نافذ کر دیا تھا۔خالد مشعل نے مزید کہا کہ القسام بریگیڈز میں آپ کے بھائی غزہ سے جو کہ 17 سال سے محاصرے میں ہے مسجد الاقصی کی طرف ہماری قوم کو بے بس دیکھ کر اٹھے۔
“انہوں نے کہا کہ 44 دنوں سے القسام بریگیڈز مزاحمت اور حقیقی جہاد کی ایک عظیم تصویر پیش کر رہی ہے، جو سرزمین، یروشلم، مقدس مقامات اور اپنے وطن میں عوام کے حقوق کا دفاع کرتی ہے۔ صہیونی جیلوں میں قید اپنے قیدیوں اور دنیا کے ممالک میں پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے لڑ رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ “قابض ریاست سے ہماری یہ جنگ آزادی کی دوسری جنگ ہے اور ہم انہیں بتاتے ہیں کہ آپ کی استعماری حکومت ختم ہو چکی ہے اور یہ جنگ آپ کے خاتمے کی شروعات ہے۔”انہوں نے کہا کہ ”القسام کے ایک ہزار مجاہدین نے صہیونی فوج کے ہاتھوں غزہ ڈویژن کو شکست دی اور ثابت کر دیا کہ یہ دشمن ناقابل شکست نہیں۔ اس کا راستہ جہاد اور مزاحمت ہے۔ التجا، بھیک، مذاکرات یا کمزوری نہیں”۔
حماس کے بیرون ملک امور کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ ہماری مزاحمت ایک موروثی حق اور سوچے سمجھے سیاسی وژن پر مبنی ہے اور خدا کے فضل سے 44 دن گزرنے کے بعد بھی قابض افواج ہماری بہادرانہ مزاحمت کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے 7 اکتوبر کو قابض فوج کو شکست دی تھی اور ہم اب بھی انہیں میدان میں شکست دے رہے ہیں اور غاصب صیہونی دہشت گرد خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کو نشانہ بنا کر جواب دیتے ہیں