غزہ میں اسرائیلی وحشیانہ کارروائیاں جاری، 24 گھنٹوں میں مزید 306 فلسطینی شہید،شہداء کی تعداد 10 ہزار 328 ہوگئی

غزہ (صبا ح نیوز)غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں کے دوران مزید 306 فلسطینی شہری شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد 7 اکتوبر سے اب تک شہید ہونے والے افراد کی تعداد 10 ہزار 328 ہوگئی ہے۔فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جارحیت سے مزید 306 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 78 خواتین اور 139 بچے شامل ہیں،مجموعی طور پر غزہ میں اب تک 2719 خواتین اور 4237 بچے شہید ہو چکے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت نے بتایا کہ 25 ہزار 965 سے زائد فلسطینی زخمی ہیں۔بیان کے مطابق اسرائیل نے جن راستوں کو انخلا کے لیے محفوظ قرار دیا ہے، وہ موت کے راستے بن چکے ہیں اور اسرائیلی فوج نے ان راستوں کو بے گھر افراد کے لیے پھندوں کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

بیان میں اقوام متحدہ اور ریڈ کراس سوسائٹی سے مطالبہ کیا گیا کہ طبی مراکز اور ایمبولینسوں کو تحفظ فراہم کیا جائے جبکہ اسرائیل کو اسپتالوں دھمکانے سے روکا جائے۔اس سے قبل غزہ کے حکومتی میڈیا آفس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ اسرائیلی بمباری کے باعث اوسطا ہر منٹ میں ایک زخمی اسپتال پہنچتا ہے جبکہ ہر گھنٹے 15 میتیں اسپتالوں میں پہنچائی جاتی ہیں۔بیان میں مزید بتایا گیا کہ ہر گھنٹے اوسطا 5 خواتین اور 6 بچے شہید ہو رہے ہیں۔7 اکتوبر سے اب تک غزہ کے 50 فیصد اسپتال جبکہ 62 فیصد طبی مراکز بمباری یا ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے بند ہوچکے ہیں،فلسطینی وزارت صحت نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ 7 اکتوبر سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 163 ہو گئی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق منگل کو اسرائیلی فوجیں مغربی کنارے میں واقع جینین کیمپ سے اچانک پیچھے ہٹ گئیں۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے منگل کی صبح بتایا کہ اسرائیلی فورسز نے شمالی مغربی کنارے میں جنین شہر اور اس کے کیمپ پر دھاوا بول دیا۔

ذرائع نے کہا کہ بلڈوزر کے ساتھ کئی فوجی گاڑیوں نے شہر اور جینین کیمپ پر دھاوا بول دیا اور فلسطینیوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں کی جانے والی متعدد کارروائیوں کے دوران تقریبا 45 فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔ ذرائع نے عرب عالمی خبر رساں ایجنسی کو واضح کیا کہ گرفتاری کی سب سے بڑی کارروائی جنوبی مغربی کنارے کے الخلیل گورنری کے قصبوں میں کی گئی جہاں اسرائیلی فوج نے صرف السموع قصبے میں تقریبا 20 فلسطینیوں کو گرفتار کیا۔اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کی دیگر گورنریوں میں بھی چھاپے مارے اور گرفتاریاں کیں۔ اسرائیل مغربی کنارے میں اپنی کارروائیوں کے دوران روزانہ درجنوں فلسطینیوں کو گرفتار کرتا ہے۔اس سے قبل آج فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ مغربی کنارے میں الخلیل کے شمال میں اسرائیلی فورسز کی گولیوں سے ایک نوجوان شہید اور دو زخمی ہو گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 24 سالہ سعد نمر الفاروق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد دم توڑ گیا جب کہ دو فلسطینی شدید زخمی ہوئے۔تصادم اس وقت شروع ہوا جب صبح کے وقت اسرائیلی افواج نے الخلیل کے شمال میں واقع قصبے سعیر پر دھاوا بول دیا۔ خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی نوجوانوں پر براہ راست گولیاں چلائیں جب کہ فلسطینی نوجوانوں نے قابض فوج پر دستی بم برسائے۔فلسطینی خبر رساں ایجنسی نے منگل کے روز کہا تھا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے مغربی کنارے کے شمال میں طولکرم کیمپ پر دھاوا بولنے کے دوران 5 افراد زخمی ہوئے۔ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ دو نوجوان اسرائیلی ڈرون کی طرف سے داغے گئے راکٹ سے زخمی ہوئے اور ایک خاتون اور دو نوجوان گولیوں سے زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال لے جایا گیا۔

اسلامی جہاد کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے منگل کو کہا کہ اس نے شمالی مغربی کنارے میں طولکرم کیمپ میں فوجی گاڑیوں اور اسرائیلی فورسز کو دھماکہ خیز آلات سے نشانہ بنایا، جس سے “براہ راست جانی نقصان” ہوا۔ اس نے اپنے ٹیلیگرام اکانٹ پر مزید کہا کہ اس کے اراکین طولکرم میں گھسنے والی اسرائیلی گاڑیوں اور فورسز کے خلاف “پرتشدد جھڑپوں” میں مصروف رہے۔دوسری جانب ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ رام اللہ کے مغرب میں بیتونیا قصبے پر اسرائیلی فوج کے دھاوے کے دوران ایک نوجوان زخمی ہوگیا۔فلسطینی اتھارٹی کے مطابق پیر کو مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چھ فلسطینی شہید ہو گئے۔7 اکتوبر سے جنگ شروع ہونے کے بعد سے مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجیوں یا آباد کاروں کی فائرنگ سے 150 سے زائد فلسطینی شہیدی ہو چکے ہیں