توانائی کی شعبے کی بہتری کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں،نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی

اسلام آباد(صباح نیوز)نگران وفاقی وزیر برائے  توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ توانائی کی شعبے کی بہتری کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں، قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر کام جاری ہے، انرجی مکس تبدیل کر کے60 فیصد بجلی  توانائی کے متبادل ذرائع سے پیدا کی جائے گی ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے سالانہ تکنیکی کانفرنس اور آئل شو2023 میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ محمد علی نے کہا کہ حکومت نے انرجی مکس تبدیل کر کے60 فیصد بجلی متبادل توانائی کے ذرائع سے پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے جن میں ہائیڈرو، ونڈ اور سولر شامل ہیں ،قابل تجدید توانائی کے شعبے میں ماضی میں کئی پالیسیاں بنائی گئیں ،ملک میں توانائی کی شعبے کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں    پر کام جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ توانائی کے موثر استعمال پر توجہ دی جا رہی ہے تاکہ بجلی کی بچت کی جا سکے ،ہم چاہتے ہیں کہ بجلی کے ایسے آلات کے استعمال کو فروغ دیا جائے جن سے توانائی کی بچت ہو سکے اور ہم متبادل توانائی کے منصوبوں کی طرف جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ  متبادل توانائی کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کے لیے کام کیے جا رہے ہیں،  سولر توانائی کی بھی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے ،سولر منصوبوں پر خصوصی توجہ دی جائے گی اس مقصد کے لیے  600 میگا واٹ کے سولر بجلی کے لیے بولیاں طلب کی جا رہی ہیں۔  وزیر توانائی نے کہا کہ ہم نے 30 فیصد گاڑیوں کو بجلی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ،ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دیا جائے گااور اس منصوبے پر بھی کام ہو رہا ہے  ،اس سے ماحولیاتی مسائل کے حل میں بھی مدد ملے گی۔نگران وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ ہمارے ملک میں تیل و گیس کا بہت پوٹینشل ہے اور  اس  سیکٹر کی تلاش کے قلیل و طویل مدتی پلان پر عمل کررہے ہیں  ۔

  انہوں نے کہا کہ   گیس کی قیمتوں میں اضافے سے گیس شعبے میں کوئی نقصان نہیں ہوگا  ۔نگران  وفاقی وزیر  نے کہا کہ  ادائیگیاں موخر ہونے سے پیداواری سرگرمیاں متاثر ہورہی تھیں ،  طویل انتظار کے بعد آف شور بڈنگ کرنے جارہے ہیں  اور اس سلسلے  میں  نومبر میں دس بلاکس کی نیلامی کریں گے ۔  انہوں نے کہا کہ ماڈل پروڈکشن شیئر نگ ایگریمنٹ تیار کرلیا ہے  ،  گیس فیلڈز میں موجودہ پرائسنگ کم ہونے سے پیداوار نہیں ہو رہی،مارجنل اینڈ  فلیئر گیس پالیسی مرتب کی جارہی ہے   ۔ نگران وزیر محمد علی نے کہا کہ دس سال میں 8 سے 10 کمپنیاں ادائیگیوں کے مسائل کے باعث چلی گئیں  ، ہمیں آئل اینڈ گیس سیکٹر میں جدت لاکر عالمی کمپنیوں کو راغب کرنا ہے  ،سیکورٹی کے مسائل پر سیر حاصل بحث کی گئی ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ   آئل اینڈ گیس سیکٹر میں  سرمایہ کاری کی ضرورت ہے   اور  مائننگ اور ایکسپلوریشن پر بہت توجہ دی جارہی ہے  ۔ منیجنگ ڈائریکٹر ماڑی گیس نے اس موقع پر کہا کہ  کانفرنس کے ٹیکنیکل سیشنز میں پیٹرولیم انجینئرنگ میں 18 اور جیولوجی اور جیوفزکس میں 17 پروفیشنل پیپرز شامل ہوں گے جبکہ 15 نمائش کنندگان آئل شو میں جدید ٹیکنالوجی کی نمائش کر رہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ ہماری صنعت کو درپیش معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے حکومتی مداخلت اور پالیسی میں بہتری اہمیت کی حامل ہے  اور صنعت کے ماہرین نے حکومت کے تعاون سے تفصیلی تجاویز تیار کی ہیں، جن میں ضروری اصلاحات کی نشاندہی کی گئی ہے جو ہمارے شعبے کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے ضروری ہیں۔