سرینگر : مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلی و نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال مودی کے زیر قیادت بھارتی حکومت کے دعوئوں کے برعکس بالکل بھی نارمل نہیں ہے ۔ اگر مقبوضہ علاقے کی صورتحال معمول کے مطابق ہوتی تو جموںوکشمیرمیں اب تک انتخابات ہو چکے ہوتے ۔
عمر عبداللہ نے کپواڑہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سوال کیاکہ اگر مقبوضہ علاقے کی صورتحال معمول کے مطابق ہے تو جموںوکشمیر میں انتخابات کیوں نہیں کرائے جارہے؟انہوں نے مزید کہاکہ کل سرینگر میں دن دیہاڑے ایک پولیس افسر کو گولی مار دی گئی ہے۔ انہوں نے راجوری کا بھی حوالہ دیا جہاں ہر ہفتے کوئی جھڑپ یا جعلی مقابلے کی اطلاعات ملتی ہیں۔ انہوں نے مودی حکومت سے کہاکہ کیایہ معمول کی صورتحال ہے۔پیپلز الائنس فار گپکر ڈیکلریشن کے رہنمائوں کی طرف سے ایک دوسرے پر تنقید کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں عبداللہ نے کہا کہ انہوں نے کسی کے خلاف کوئی بات یا کسی پر کوئی تنقید نہیں کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ کئی مہینوں سے ہمیں نشانہ بنایا جا رہا ہے تاہم اسکے باوجود انہوں نے کسی پر کوئی تنقید نہیں کی ہے۔عمر عبداللہ نے گزشتہ ہفتے پارٹی کے ایک پروگرام میں پی ڈی پی رہنمائوں کی طرف سے نیشنل کانفرنس پر تنقیدکے بارے میں کہاکہ اگر پی ڈی پی ماضی کی بات کر سکتی ہے تو وہ بھی اس بارے میں بات کر سکتے ہیں ۔ ۔۔