کراچی(صباح نیوز)وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے سمگلنگ کی روک تھام اور سمگل شدہ اشیا کی حوصلہ شکنی کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمگلروں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے، پی ایس او گردشی قرضہ کو کم کرنے کیلئے اقدامات کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ایس او ہاؤس کراچی میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے چیئرمین مسرور خان اور ایڈیشنل سیکرٹری انچارج وزارت توانائی مومن آغا نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان سٹیٹ آئل (پی ایس او) سید محمد طحہ نے مجموعی کارکردگی اور پی ایس او کو درپیش چیلنجز کے بارے میں بریفنگ دی۔
انہوں نے وفاقی وزیر کو بتایا کہ پی ایس او کا ملک بھر میں 3500 آٹ لیٹس کا وسیع نیٹ ورک ہے۔نگراں وفاقی وزیر نے پی ایس او انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان کی معروف توانائی کمپنی ہونے کے ناطے گردشی قرضے کو کم سے کم کرے۔بعد ازاں نگراں وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے سربراہان نے سیکرٹری جنرل آئل مارکیٹنگ کمپنیز ڈاکٹر نذیر عباس زیدی کی سربراہی میں ملاقات بھی کی۔آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے وفد نے اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کیا۔
ٹوٹل پارکو پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مہمت سیلپوگلو نے بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ انہوں نے نگراں وزیر توانائی سے یکساں پالیسی بنانے کی اپیل کی۔نگراں وفاقی وزیر برائے توانائی نے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) اور ایڈیشنل سیکرٹری انچارج وزارت توانائی کو ہدایت کی کہ وہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں۔ وفاقی وزیر نے تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں سے سمگلنگ اور سمگل شدہ اشیا کی حوصلہ شکنی کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ سمگلروں کے خلاف پہلے ہی بڑے پیمانے پر کریک ڈاون شروع کیا جا چکا ہے۔۔