احتجاج کا سلسلہ اس وقت تک نہیں رکے گا کہ جب تک یہ سلیکٹڈ حکومت گھر نہ چلی جائے،بلاول بھٹو زرداری


لاڑکانہ (صباح نیوز)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ اس وقت تک نہیں رکے گا کہ جب تک یہ سلیکٹڈ حکومت گھر نہ چلی جائے۔آج والدین مہنگائی کی وجہ سے اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے سے قاصر ہیں، نوجوان اپنے بزرگوں کیلئے مہنگی دوا نہیں خرید پارہے ہیں۔ت

فصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری لاڑکانہ کی یونین کمیٹی9 محلہ ریالی باغ میں شہر میں پارٹی کے ریکارڈ ایونٹ سیکرٹری عبدالباری عباسی کی رہائش گاہ پرپہنچے ،انہوں نے پارٹی کے یوسی صدر عبدالوارث بھٹو اور جنرل سیکرٹری علی حسن لاشاری کی میزبانی میں ہونے والے عہدیداران و کارکنان کے اجلاس کی صدارت کی۔

اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے اختیار لاشاری سے ان کے چچا محمد نواز شیخ،فدا حسین لاڑک سے ان کے والد محمد بخش لاڑک،حمیر امداد اور نعیم امداد سے ان کے والد عاشق میمن اور حزب اللہ خان پٹھان سے ان کے والد شربت خان کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔چیئرمین پیپلزپارٹی نے چیئرمین اپنے انتخابی حلقے کی صورت حال سے متعلق جیالوں اور علاقہ معززین سے فردا فردا استفسارکیا،جیالوں نے ان کوانتخابی حلقے کے مسائل سے آگاہ کیا، حل سے متعلق تجاویز پر بھی تبادلہ خایل کیا۔

اس موقع پربلاول بھٹو زرداری سے یوسی 9 محلہ ریالی کے معززین نیکچی آبادیوں کو لیز کرنے کے معاملے پر تعاون کے حوالے سے اظہار تشکرکیا۔کارکنان سے خطاب میں بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ 29 اکتوبر کو ملک کے تمام اضلاع میں مہنگائی کے خلاف تاریخی احتجاج کا انعقاد جیالوں کی ایک اہم کامیابی ہے۔حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ اس وقت تک نہیں رکے گا کہ جب تک یہ سلیکٹڈ حکومت گھر نہ چلی جائے۔

انہوں نے کہاکہ عوام اور کارکنان کو جلد پاکستان پیپلزپارٹی اپنے نئے احتجاجی پروگرام سے آگاہ کرے گی۔آج والدین مہنگائی کی وجہ سے اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے سے قاصر ہیں، نوجوان اپنے بزرگوں کیلئے مہنگی دوا نہیں خرید پارہے ہیں۔مہنگائی کی وجہ سے آج ملک مشکل میں ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی ہی ملک کو اس مشکل سے نکال سکتی ہے۔

اس موقع پر پی پی پی سندھ کے صدر نثار کھوڑو ،سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن جمیل سومرو،خورشید احمد جونیجو، سردار شاہ، ضیا عباس شاہ، لیاقت آسکانی، سہیل انور سیال، خیر محمد شیخ ،اعجاز لغاری،شفقت سومرو، انور لہر، عمران جتوئی، وقار بھٹو، سرفراز کھوکھر، آفتاب بھٹو، کامران احمد اوڈھانو، شیر محمد لغاری، ماجد بروہی، مسلم بگھیو،سردار محمد نواز شیخ، اصغر علی کچھی، عبدالباری عباسی، علی گوہر سانگی، مٹھل سومرو، سرفراز کھوکھر، امین شیخ، عبدالفتاح بھٹو، اظہر بھٹو،آصف ڈاھانی، ذوالفقار علی دھامراہ، عارف علی چانڈیو، آمنہ جمالی، شبیرا جوکھیو، ڈاکٹر سکینہ گاد، شیلا بھٹی، مراداں نور چانڈیو،علی گوہر بھٹی، مشتاق عباسی، عبدالباسط عباسی، خادم حسین تنیو، عارف حسین چانڈیو، اختیار علی لاشاری، خالد نوحانی، دانش سیموئل مسیح، سہیل مسیح، اینتونی سہوترا و دیگر بھی موجود تھے