حکومت نے نئے سال کا پہلا بم منی بجٹ کی صورت میں عوام پر گرادیا،سراج الحق


لاہور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نے نئے سال کا پہلا بم منی بجٹ کی صورت میں عوام پر گرادیا۔ قوم پر 360 ارب کا مزید بوجھ آئی ایم ایف کے حکم پر ڈالاگیا۔ وزیرخزانہ فرما رہے ہیں قیامت نہیں آئے گی، ہم بھی کہتے ہیں اقتدار کے ایوانوں میں براجمان حکمران اشرافیہ کو منی بجٹ سے کوئی فرق نہیں پڑے گا، لیکن غریبوں پرقیامت بیت گئی، اثرات کرونا، ڈینگی اور سموگ سے بھی زیادہ خطرناک ہوں گے۔ حکمرانوں نے روشنی اور ہوا کے علاوہ ہر چیز پر ٹیکس لگا دیا۔ عالمی مالیاتی اداروں کے احکامات قوم کی گردن میں غلامی کا طوق بن گئے۔ حکومت اور اپوزیشن کا میچ پہلے سے ہی فکس ہے، واک آؤٹ کر کے مزید ثابت کر دیا۔ باربار کہہ چکا ہوں کہ حکومت اور نام نہاد بڑی اپوزیشن ایک ہے، دونوں کا مقابلہ استعماری طاقتوں کو تابعداری دکھانے میں ہے۔ یہ لوگ غلام ابن غلام ہیں، ان سے جان چھڑائے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ کارکن تمام صلاحیتیں ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے صرف کریں۔ لوگوں کو سمجھایا جائے کہ ملک تمام تجربات سے گزر چکا اب نظام مصطفیۖ کو موقع ملنا چاہیے۔ مہنگائی کے طوفان نے لوگوں کے لیے زندگی گزارنا مشکل بنا دیا۔ عام آدمی دوائی تک نہیں خرید سکتا، کھاد کی بوری نو ہزار روپے کی ہو گئی، مزدور فاقوں مر رہا ہے، گیس، بجلی کابل عذاب بن کر گھر پر نازل ہوتا ہے۔2021ء مہنگائی،بے روزگاری، کرونا، ڈینگی کے سونامیوں کی نذر ہوگیا۔ دعا ہے نیا سال پاکستان کے لیے خوشحالی اور سلامتی لائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع اور جمعیت طلبہ عربیہ کی مجلس شوریٰ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت نے کہا کہ امت کا شیرازہ بکھرا ہوا ہے۔عالمی اسٹیبلشمنٹ اسلامی ممالک میں حکومت اور اپوزیشن اپنی مرضی کی بناتی ہے۔ رنگ، نسل، قومیت اور فرقوں کے نام پر ملت اسلامیہ کو تقسیم کرنے والے ابلیس اور استعماری طاقتوں کے ایجنٹ ہیں۔ 57 اسلامی ممالک اسلام آباد میں اکٹھے ہوئے، مگر افغانستان کو تسلیم کرنے کی جرأت نہیں کرسکے۔ امریکہ کی طرف دیکھنے والے اسلامی ممالک کے سربراہان کی کمزوری کی وجہ سے پونے دوارب مسلمانوں کی کہیں شنوائی نہیں ہورہی۔ کشمیر اور فلسطین کے مظلوموں پر دہائیوں سے ظلم ہورہا ہے۔ امریکہ اور استعماری طاقتوں نے ایران اور عراق کو لڑایا، لاکھوں مسلمان جان سے گئے اور اس کے بعد عراق پر خود چڑھائی کرکے اس کا سارا تیل چرا کر لے گئے۔

سراج الحق نے کہا کہ مدارس اور مساجد کے خلاف سازشیں بند ہونی چاہییں۔ مدارس اسلام اور پاکستان کے قلعے ہیں، ان کے خلاف اقدامات کسی صورت قبول نہیں۔ مدارس امت کو جوڑنے کے لیے کردار ادا کریں۔سازشوں کے ذریعے مدارس کو فرقوں میں تقسیم کر دیا گیا ہے، کتنے دکھ کی بات ہے کہ یونیورسٹیوں میں بغیر رنگ، نسل، قومیت کے تعصب کے سب لوگ اکٹھے پڑھتے ہیں، مگر ایک مدرسہ میںمختلف مکاتب فکر کے لوگ اکٹھے نہیں پڑھ سکتے۔امت کو متحد ہو کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنا چاہیے، اسی میں ہماری دنیاوی اور اخروی کامیابی ہے۔

سراج الحق نے جماعت اسلامی لاہور کو شہر میں گندگی، کوڑا کرکٹ، ٹریفک جام، آلودگی، سیوریج اور دیگر مسائل کے خلاف روڈ کارواں نکالنے پر مبارک باد دیتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ شہریوں کے حقوق کی جنگ بھرپور طریقے سے جاری رکھیں تاکہ لاہور مسائل سے پاک ہو۔