نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلے سنجیدہ کاوشیں کررہا ہے،جسٹس (ر)جاوید اقبال


اسلام آباد(صبا ح نیوز)احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو وائٹ کالرکرائم اور میگا بدعنوانی کے مقدمات کو اولین ترجیح دے رہی ہے، جنہوں نے ملک اور قوم کے اربوں روپے لوٹے انہیں قانون کے کٹہرے میں لانے کیلے تمام وسائل بروے کار لائے جارہے ہیں ، نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلے سنجیدہ کاوشیں کررہا ہے۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ بدعنوانی کا خاتمہ آج پوری قوم کی آواز ہے کیونکہ کرپشن ملکی ترقی کی راہ میں نہ صرف بڑی رکاوٹ ہے بلکہ مستحق لوگوں کو ان کے حق سے بھی محروم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ نیب نے احتساب سب کے لئے کی پالیسی کے تحت ایک جامع حکمت عملی مرتب کی جس میں آگاہی ، تدارک اور انفرسمنٹ شامل ہیں ۔جس کے نہ صرف شاندار نتائج سامنے آرہے ہیں بلکہ اس سے نیب کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے ۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی سے پاک پاکستان نیب کا عزم ہے.

انہوں نے کہا کہ نیب کی شاندار کارکردگی کو ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل پاکستان ،ورلڈ اکنامک فورم ، پلڈاٹ اور مشال پاکستان جیسے معروف قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نہ صرف سراہا بلکہ بدعنوانی کے خاتمے کے لئے نیب کی کوششوں کی تعریف کی ۔مزید برآں 59فیصد لوگوں نے گیلانی اور گیلپ سروے کے مطابق نیب کی کارکردگی پر اعتماد کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہاکہ نیب کی موجودہ انتظامیہ نے پہلی بار 1194بدعنوان عناصر کو معزز احتساب عدالتوں نے سزا سنائی ۔نیب نے بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر گزشتہ 4 سالوں کے دوران 539ارب روپے برآمد کئے جو ماضی میں کبھی برآمد نہیں کئے گئے .

انہوں نے کہا کہ نیب کا قیام 1999میں انسداد بدعنوانی کے ادارے کے طور پر عمل میں لایاگیا تھا۔انہوں نے کہاکہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک مجموعی طور پر 821ارب روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ طور پر برآمد کیے ہیں جو ایک ریکارڑ کامیابی ہے ۔قومی احتساب بیورو کے مختلف معزز احتساب عدالتوں میں 1335ارب روپے مالیت کی بدعنوانی کے 1278مقدمات زیر سماعت ہیں۔انہوں نے کہاکہ نیب سارک ممالک کے انٹیی کرپشن فورم کا چئیرمین کے علاوہ اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے ۔ قومی احتساب بیورو نے سی پیک منصوبوں کی نگرانی اور بدعنوانی پر قابو پانے میں چین کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لئے ایک منفرد مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کئے ہیں ، دیگر نیب کی کامیابیوں میں ایک جدید فرانزک سائنس لیبارٹری کا راولپنڈی میں قیام ،پاکستان انٹی کرپشن ٹریننگ اکیڈمی کا نیب ہیڈکوارٹر میں قیام شامل ہے ، یہ اکیڈمی تفتیشی افسران کو جدید ٹیکنالوجی اور آلات کے ذریعے مقدمات کی تفتیش کی تربیت فراہم کرے گی تاکہ وائٹ کالر کرائم کا خاتمہ کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہاکہ قومی احتساب بیورو نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ بھی ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں تاکہ ملک بھر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں طلبا اور طالبات کونیب کے مضر اثرات سے آگاہی دی جاسکے یہ ایک گراں قدر کوشش ہے جس کے تحت ملک بھر کی یونیورسٹیوں اور کالجوں میں 50ہزار سے زائد کردار ساز انجمنیں قائم کی گئی ہیں ۔قومی احتساب بیورو کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے نیب کے انفورسمنٹ کی سطح کے نظام میں عین شفافیت اور میرٹ کو یقینی بنایا گیا ہے ۔شکایت کی تصدیق سے ریفرنس دائر کرنے تک کے عمل میں اعلی درجے کی شفافیت کو برقرار رکھا گیا ہے اور اس کی نگرانی و رہنمائی کی جارہی ہے ، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے نظریئے کو متعارف کرایا گیا ہے تاکہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر معیاری تفتیش کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے اجتماعی دانش سے استفادہ کیا جاسکے ۔ چیئرمین نیب نے کہاکہ قومی احتساب بیورو دوسروں کے احتساب کے ساتھ ساتھ خود احتسابی پر بھرپور یقین رکھتی ہے ،نیب کرپشن اور بدعنوانی کے میگاکیسز کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہے ۔