خیبر پختونخوا بلدیاتی الیکشن میں شکست’ وزیراعظم نے پی ٹی آئی کی تمام تنظیمیں تحلیل کردیں


اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست پرپارٹی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے پی ٹی آئی کی تمام تنظیمیں تحلیل کر دی ہیں، چیف آرگنائزر سمیت تمام عہدیداروں کو بھی عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سپریم کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزرائے اعلی عثمان بزدار اور محمود خان، سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کے گورنرز ، وفاقی وزرا اور سینئر پارٹی رہنمائوں نے شرکت کی۔اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور پنجاب و خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات پر مشاورت کی گئی۔

فواد چودھری نے وزیر اعظم کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست کی وجوہات سے آگاہ کیا گیا اوروزیراعلی خیبرپختونخوا اور پرویز خٹک سے بلدیاتی انتخابات پر بات ہوئی، وزیر اعظم نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق عدم اطمینان کا اظہار کیا ۔ اس بات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا کہ ٹکٹ خاندانوں میں بانٹے گئے، خیبرپختونخوا کے انتخابات میں جیسے نتائج ملنا چاہیے تھے نظر نہیں آئے۔فواد چوہدری نے بتایا کہ عمران خان نے بطور چیئرمین پی ٹی آئی فیصلہ کیا ہے کہ مرکز سے لے کر تحصیلوں تک پی ٹی آئی کی تمام تنظیمیں تحلیل کردی جائیں، تمام پارلیمانی بورڈ بھی تحلیل کردئیے گئے ہیں، چیف آرگنائزر سمیت تمام عہدیداروں کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست متاثر ہونے سے پاکستان کی سیاست متاثر ہوتی ہے کیونکہ تحریک انصاف قومی وفاقی جماعت کا درجہ رکھتی ہے اور تمام صوبوں میں بھی صرف ایک ہی جماعت ہے اور وہ ہے پی ٹی آئی۔فواد چودھری نے کہا کہ ملک میں 1100 سے لے کر 1200 تک ٹکٹ دئیے جاتے ہیں اور تحریک انصاف کے سوا کوئی اور جماعت اتنے ٹکٹ دے ہی نہیں سکتی جبکہ پیپلز پارٹی صرف سندھ اور مسلم لیگ ن صرف پنجاب کی پارٹی ہے لیکن تحریک انصاف کی تمام صوبوں میں نمائندگی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک خاندانی سیاست والی جماعت نہیں ہے اور اگر مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا کلچر پی ٹی آئی میں آجائے تو پھر ان میں اور ہم فرق نہیں رہے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف کو بطور بڑی جماعت اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اس لیے عمران خان نے پی ٹی آئی کی تمام تنظیموں کو تحلیل کر دیا ہے اور تحریک انصاف کی ایک نئی آئینی 21 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

جس میں خیبرپختونخوا سے پرویز خٹک، محمود خان، مراد سعید، اسد قیصر، علی امین گنڈاپور شامل ہوں گے جبکہ پنجاب سے شاہ محمود قریشی، حماد اظہر، فواد چودھری، خسرو بختیار، چودھری سرور، سیف نیازی، عامر کیانی اور عثمان بزدار ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے کمیٹی میں جمالی صاحب، قاسم سوری اور سندھ سے عمران اسماعیل اور علی زیدی کو شامل کیا گیا ہے۔ چیف آرگنائزر سمیت تمام عہدیداروں کو بھی عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔

اس کمیٹی کے بعد نئی تنظیم سازی کی جائے گی۔فواد چودھری نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات حکومتوں کے لیے بہت اہم ہیں جبکہ مقامی سطح پر رنجشیں اور معاملات کو حل کیا جائے۔ رپورٹ ابھی تک وزیر اعظم کو پیش نہیں کی گئی اور مکمل نتائج آنے کے بعد ذمہ دارن کے خلاف کارروائی کا فیصلہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ تمام پارلیمانی بورڈ بھی تحلیل کردئیے گئے ہیں اور خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ذمہ داری وزیر اعلی کے پی کو دی گئی ہے۔ پنجاب کی مقامی حکومتوں کے انتخابات کی ٹکٹوں کا معاملہ بھی یہی کمیٹی دیکھے گی۔