قائد اعظم یونیورسٹی سے اغوا چھ طلباء میں سے چار بازیاب ، دو تاحال لاپتہ ، تھانہ سیکریٹریٹ میں ایف آئی آر درج


اسلام آباد(صباح نیوز)قائد اعظم یونیورسٹی سے اغوا کئے گئے چھ طلباء میں سے چار کو بازیاب کرالیا گیا ہے، دو طلباء تاحال لاپتہ ہیں جبکہ بھرپور احتجاج پر واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے ،

واضح رہے کہ طلبہ تنظیم لسانی کونسل نے بدھ کو دن دیہاڑے سہ پہر تین بجے کے قریب قائد اعظم یونیورسٹی کے چھ طلباء کوزبردستی اغواء کرکے اپنی غیرقانونی حراست میں لیا تھا اور ان پر تشد کیا ،یونیورسٹی اور انتظامیہ کو بروقت اطلاع دینے کے باوجود کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی تھی ،جس کے بعد اعلی حکام اور میڈیا کو واقعے کے بارے میں نوٹس لینے کے لئے اغواء کئے گئے طلباء کے خاندانوں اور اسلامی جمعیت طلبہ نے دھرنا دیا اور آئی جے پی روڈ کوبندکر دیا ،

مظاہرین نے پولیس اور انتظامیہ کو خبردار کیا تھا کہ طلباء کو جلدبازیاب کرکے لسانی کونسل کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو احتجاج پورے اسلام آباد تک پھیلایا جائے گا،مظاہرین کے دباوکے باعث پولیس بالآخر چار طلباء کو بازیاب کرانے میں کامیاب ہوگئی تاہم ابھی بھی دو طلباء طارق حسین اور عمرفاروق لاپتہ ہیں،لسانی کونسل کے ممبران نے اپنی غیرقانونی قیدکے دوران بازیاب کرائے گئے طلباء کو تشدد کا نشانہ بنانے کے علاوہ  ہراساں کیا جبکہ ان کے موبائیل فونز ،قومی شناختی کارڈزاور دوسری اہم چیزیں زبردستی لے گئے،

طویل اور بھرپور احتجاج کے بعد پولیس نے ملزمان اللہ دتہ،سردار احسان ،وقاص خان، آغاجان،محسن جتوئی کے خلاف بیس تیس دیگر افراد سمیت ایف آئی آر جسٹر کرائی،تاہم مزید دو افراد کی بازیابی کیلئے حکام نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی،واقعے کی ایف آئی آر اسرار احمدولدیت محمد جمال کی شکائیت پرپولیس تھانہ سیکریٹریٹ میں درج کرائی گئی ہے ،اے ایس آئی طارق محمود نے واقعے کی ایف آئی آر رجسٹر کی،

طلباء کو اس بنیاد پر اغوا کرکے غیر قانونی قید میں رکھا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا کہ وہ اسلام کی تبیلغ میں مصروف تھے جو کہ وقاص خان کی ویڈیو میں واضح ہے ،اغوا کئے گئے طلباء کا تعلق اسلامی جمعیت طلبہ سے ہے اور یہ واقعہ بغیر کسی اشتعال او رجھگڑا کے پیش آیا،اغوا کاروں نے کھلے عام غیرقانونی عدالت لگاکر اغوا  کئے گئے ان طلباء کیلئے الزامات پڑھے اور خود ہی سزاء سنائی اس کے بعدانھیں اپنی غیر قانونی قید میں لینے سے پہلے ایک ہجوم کے سامنے زبردستی ان سے کئی بیانات ریکارڈ کرائے، قائداعظم یونیورسٹی سے لسانی کونسل نے جن چھ اسٹوڈنٹس کو اغواء کیا ، ان میں اسرار احمد( ڈیپارٹمنٹ آف لاء )،موسی امیر(ڈیپارٹمنٹ آف ہسٹری)،عمر خان(ڈیپارٹمنٹ آف ذولوجی)،طفیل(ڈیپارٹمنٹ آف ہسٹری)،طارق حسین (ڈیپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس)اور عمرفاروق(ڈیپارٹمنٹ آف سکول منیجمنٹ ) شامل ہیں۔۔