کراچی( صباح نیوز) جماعت اسلامی سندھ کے امیر محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ تعلیمی انقلاب کے ذریعے معاشرے کی اصلاح اور ملک کو بحرانوں سے نکالا جاسکتا ہے،معاشرے میں انقلاب کیلئے جدوجہد بہت بڑا کام ہے مدینے کے مثالی معاشرے کے قیام کیلئے عوام کو جماعت اسلامی کا ساتھ دینا ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعتہ العلوم الاسلامیہ منصورہ میں منعقدہ ایک روزہ تدریب المعلمین سے خصوصی خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر مفتی حبیب حنفی، فصیع اللہ حسینی، مفتی عرفان عادل اور مدیر جامعہ محمد احسن بھٹو نے بھی خطاب کیا۔ان کاکہنا تھا کہ بانی جماعت سیدابوالاعلیٰ مودودی نے تعلیم اور نظام تعلیم کو بڑی اہمیت دی اور تعلیمی کمیٹی قائم کرکے نسل نو کی نظریاتی ذہنی وفکری تعلیم وتربیت کو ہدف بنایا، انقلاب بذریعہ تعلیم میں مولانا مودودی کا خیال تھا کہ اسکول ومدارس کا نظام ونصاب تعلیم نہ صرف ایک ہو بلکہ اس کی روح اسلام ہو۔
صوبائی امیرنے کہاکہ ملک کا موجودہ نظام تعلیم کرپشن، بددیانتی،مقصد زندگی کی بجائے نوجوانوں کو مادیت تعلیم صرف نوکری کرنا بتاتاہے، جس کی وجہ سے آج ملک کرپشن، مہنگائی، معاشی وسیاسی بحرانوں کا شکار ہے۔ اللہ کی کتاب قرآن اور مولانا مودودی نے جو تصور دیا اسکے مطابق زندگی گذارے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے۔
صوبائی امیر نے اساتذہ کرام پر زور دیا کہ وہ بچوں کو آگے بڑھانے اور انہیں معاشرے کا اعلیٰ درجے کا انسان، عالم دین اور لیڈر بنانا ہے، جامعہ منصورہ نسل نو کی تعلیم وتربیت کا ماڈل ادارہ ہے۔