اسلام آباد(صباح نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہاہے کہ اسلامی ممالک کو اسلام فوبیا کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، عالمی برادری پر بھارت پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرنے ، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دلانے کے لیے دبائو ڈالے،
صدر عارف علوی سے سعودی عرب شوری کونسل کے وفد نے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ محمد بن شیخ کی قیادت میں ملاقات کی،ملاقات میں دونوں برادر ممالک کے درمیان پارلیمانی تعاون مزید مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا گیا جبکہ پاکستان اور سعودی عرب کا باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی خواہش کا اعادہ کیا گیا،
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے تاریخی تعلقات ہیں ،دوطرفہ زبردست تعاون کو فریقین کے باہمی فائدے کے لیے مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے،صدر مملکت نے مشکل وقت میں سعودی عرب کی تاریخی اور مسلسل حمایت اور پاکستان کی مالی مدد کو سراہا،
صدر مملکت نے سعودی قیادت کو افغانستان میں انسانی صورتحال پر او آئی سی کے وزرائے خارجہ کونسل کا 17واں غیر معمولی اجلاس بلانے کے بروقت اقدام پر مبارکباد دی،صدر مملکت نے او آئی سی اجلاس میں عالمی برادری متحرک کرنے ، مالی امداد پر سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی،صدر عارف علوی نے کہا کہ او آئی سی ممالک نے مشکل وقت میں افغانستان کے عوام کو امید، یکجہتی اور اتحاد کا مضبوط پیغام دیا ، اسلامی ممالک کو اسلام فوبیا کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے،
صدر مملکت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے معصوم لوگوں کے خلاف ڈھائے جانے والے بھارتی مظالم کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ عالمی برادری بھارت پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرنے ، سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دلانے کے لیے دبائو ڈالے،اس موقع پر ڈاکٹر عبداللہ محمد بن شیخ نے کہا کہ پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں ، دوطرفہ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کیلئیعملی اقدامات کی ضرورت ہے۔