لاہور (صباح نیوز)گورنرپنجاب کی اہلیہ بیگم پروین سرور کی قیادت میں بر یسٹ کینسر کیخلاف آگاہی مہم کے حوالے سے گور نر ہاؤس میں ”سائیکل ریلی ”نکالی گئی جبکہ صدر پاکستان کی اہلیہ بیگم ثمینہ علوی اور بیگم گور نر پنجاب پروین سرور اور دیگر نے سائیکل ریلی کے شرکاء کے بر یسٹ کینسر کے خلاف مہم میں کردار کو سراہا ۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کے روز گور نر ہائوس لاہورمیں بر یسٹ کینسرکیخلاف آگا ہی مہم کے سلسلے میں سائیکل ریلی نکالی گئی جبکہ گور نر پنجاب کی اہلیہ بیگم پروین سرور نے بھی سائیکل چلا کر خصوصی طور پر ریلی میںشر کت کی اس موقعہ پر صدر پاکستان کی اہلیہ بیگم ثمینہ عارف علوی سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے خواتین بھی موجود تھیں ۔
سائیکل ریلی کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کے دوران بیگم ثمینہ علوی نے کہا کہ بریسٹ کینسر ایک خطرناک بیماری ضرور ہے لیکن چند حفاظتی اقدامات سے اس مرض کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے ہر سال خواتین کی ایک بڑی تعداد اس بیماری کی وجہ سے موت کے منہ میں چلی جاتی ہے پاکستان میں یہ مرض تیزی سے پھیل رہا ہے پاکستان میں ہر سال تقریبا 90 ہزار خواتین اس بیماری کا شکار ہوتی ہیں جبکہ تقریبا 40ہزار موت کے منہ میں چلی جاتی ہیںبریسٹ کینسرکے خلاف آگاہی مہم میں سب کو حصہ لینا چاہیے ۔
گور نر پنجاب کی اہلیہ بیگم پروین سرورنے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ پاکستان میں ڈاکٹرز ، سول سوسائٹی اور این جی اوز سمیت دیگر اداروں نے بر یسٹ کینسر سے آگاہی کے بارے میں بہت زبر دست کام کیا ہے اس آگاہی مہم میں میڈیا کا بھی بہت مثالی کردار رہا ہے بر یسٹ کینسر کے حوالے سے صر ف اکتوبر کے مہینے میں ہی نہیں پورا سال آگا ہی فراہم کر نے کی ضرورت ہے یہ مسئلہ صرف ترقی پذیر ممالک کا ہی نہیں بلکہ ترقی یافتہ ممالک بھی اس کی لپیٹ میں ہیں۔
پروین سرور نے کہا کہ ہر سال 1.3 ملین خواتین میں اس کی تشخیص ہوتی ہے اور ہزاروں خواتین موت کے منہ میں چلی جاتیں ہیں عالمی سطح پر شرح اموات % 3.4 ہے اس بیماری کے پھیلنے کی سب سے بڑی وجہ آگا ہی کا نہ ہونا ہے خواتین نفسیاتی اور معاشرتی دبائو کی وجہ سے بیماریوں کو چھپاتی ہیں خواتین میں شعور اجاگر کرنے کیلئے ہمیں کردار ادا کرنا ہوگا۔اس کام کیلئے لیڈی ہیلتھ ورکرز بہت کار آمد ثابت ہو رہی ہیں سرور فاؤنڈیشن خواتین میں آگاہی کیلئے اپنا بھر پور کردارادا کر رہی ہے خواتین کو چاہیے روزانہ کم از کم 5 منٹ اپنی ذات کے لئے مختص کریں تا کہ کسی بھی بیماری کی صورت میں بروقت تشخیص اور علاج سے قیمتی زندگیاں بچائی جا سکیں۔