انجمن حریم ادب کے زیر اہتمام آٹھویں حریم ادب کنونشن کا انعقاد


کراچی (صباح نیوز)خواتین قلمکاروں کی اصلاحی، ادبی، انجمن حریم ادب کے زیر اہتمام ادارہ نور حق میں آٹھویں حریم ادب کنونشن کا انعقاد ہوا۔ جس میں ادب کی نمائندہ اہل قلم خواتین نے شرکت کی۔

مہمان خصوصی حریم ادب پاکستان کی سرپرست اعلیٰ اور حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی قیمہ دردانہ صدیقی نے کہا کہ قلمکاروں نے ہر دور میں ذہن سازی کا کام کیا ہے۔ ذہنی انقلاب سے  قوموں کی تاریخ میں فیصلہ کن ابواب رقم ہوتے ہیں۔مثبت ادب نگاروں نے دو قومی نظریے کا تحفظ کیا اور ہمیشہ عصبیت کی مذمت کی۔

بانی حریم ادب عقیلہ اظہر نے کہا کہ مقام شکر ہے کہ حریم ادب کا پودا اتنے برگ و بار لایا ہے ،صحت مند ادب کے فروغ میں ادارے کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔ قلم کی حرمت کا پاس رکھنا کے عنوان سے دلچسپ مذاکرہ کا انعقاد کیا گیا۔

جس سے صدر حریم ادب پاکستان عالیہ شمیم نے کہا کہ ادب معمار زندگی ہے اور تہذیبوں کے معیار میں بنیادی اصول طے کرتا ہے۔معروف کالم نگار افشاں نوید، فریحہ اشرف،بیرون ملک سے آ ئی ہوئی افسانہ نگار رمانہ عمر،صدارتی ایوارڈ یافتہ ادب اطفال کی مصنفہ راحت عائشہ نے ادب کے مختلف پہلو بیان کیے۔

نگراں حریم ادب کراچی عشرت زاہد نے ملٹی میڈیا پریزینٹیشن کے ذریعے حریم کی دو سالہ کارکردگی پیش کی۔ بعد ازاں مصنفات کو ادب کی مختلف اصناف میں نمایاں کارکردگی دکھانے پرسالانہ بنیاد پر اعزازات اور اسناد سے نوازا گیا۔

تقریب کا سب سے خوش آ ئند پہلو چھ ادبی کتب کی تقریب رونمائی تھی۔ان میں افشاں نوید کی ” دنیا میرے آگے”،غزالہ عزیز کی ”خوشیاں”،شفاء ہما کا ناول ” جام ہے طلب”،مریم شہزاد کی ” نانو دادو اور ہم” غزالہ ارشد کی” انوکھا سفر”اور نیلم حمید کی” خواتین کا مقام اور ذمہ داریاں” شامل تھیں،علامہ اقبال کے اشعار پر مبنی بہترین کہانیوں پر بھی تحائف دیئے گئے۔

ناظمہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی کراچی اسماء سفیر نے شرکاء کی بہترین کارکردگی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد صحت مند ادب کو آ گے بڑھانے کے لیے ضروری ہے۔اس موقع پر سیکریٹری جنرل کراچی حریم ادب غزالہ عزیز، گورننگ باڈی کے ممبران، اور شہر کی سینئر لکھاری خواتین کی کثیر تعداد موجود تھی۔