اسلام آباد(صباح نیوز) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پاکستان ایگری کلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن کی طرف سے تین ہزار نو سو روپے فی چالیس کلوگرام کے نرخ پراٹھارہ لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدنے کے ہدف کی منظوری دے دی ہے۔
یہ منظوری کمیٹی کے بدھ کے روز اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں دی گئی جس کی صدارت وزیرخزانہ محمد اسحق ڈار نے کی۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت تحفظ خوراک اور تحقیق کو ملک میں گندم کے مناسب استعمال اور ذخیرہ کرنے کے لائحہ عمل کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے اور اس کی رپورٹ پندرہ دن کے اندر اندر کمیٹی کو جمع کروانے کی ہدایت کی،ای سی سی نے بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کی سمری پر غور کیا اور ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ دی۔ سابق عالمی سکواش چیمپئن جان شیر خان کے علاج معالجہ کے لیے ایک کروڑ روپیکی منظوری دی ۔
وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق نے سال 2023 کے لیے پاسکو کے گندم کی خریداری کے اہداف کے تعین سے متعلق ایک سمری پیش کی اور عوامی گندم کے ذخیرے کی تفصیلات پیش کیں، پاسکو کے سٹاک سے گندم کے اجرا اور نئے غذائی سال کے آغاز پر کیری فارورڈ سٹاک کی تفصیلات پیش کیں۔پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کی جانب سے پاسکو کے سٹاک سے گندم کی اضافی مانگ، کیری فارورڈ سٹاک کی کم از کم سطح اور مقامی گندم کی منڈی میں قیمتوں کے مروجہ رجحان کو مدنظر رکھتے ہوئے، ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کی سفارشات کی منظوری دی۔ گندم کی خریداری کا ہدف 1.80 ایم ایم ٹی ، خریداری کی قیمت 3,900 روپے فی 40کلوگرام قیمت مقرر کردی۔
مزید برآں ای سی سی نے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کو ہدایت کی کہ وہ ملک میں گندم کے مناسب استعمال، گندم کے ذخیرہ کرنے کے طریقہ کار/ سائلوز کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے اور 15 دنوں میں اپنی رپورٹ ای سی سی کو پیش کرے،۔اجلاس میں وفاقی وزیر برائے بجلی خرم دستگیر خان، وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار سید مرتضی محمود، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک، شاہد خاقان عباسی،معاون خصوصی برائے فنانس طارق باجوہ،معاون خصوصی برائے ریونیو طارق محمود پاشا، معاون خصوصی برائے حکومتی افادیت ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، چیئرمین ایس ای سی پی، ایم ڈی پاسکو، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔