دوپہر ہو چلی۔ وہ اپنا سامان لاد رہے ہیں اب تو جاگو اونچی چوٹیوں پر برف پگھل گئی۔ ندیاں رواں ہولیں آپ ابھی تک پہلو ہی بدل رہے ہو۔ اب تو جاگو جو خون آزادی کی راہ میں کالی راتوں مزید پڑھیں
دوپہر ہو چلی۔ وہ اپنا سامان لاد رہے ہیں اب تو جاگو اونچی چوٹیوں پر برف پگھل گئی۔ ندیاں رواں ہولیں آپ ابھی تک پہلو ہی بدل رہے ہو۔ اب تو جاگو جو خون آزادی کی راہ میں کالی راتوں مزید پڑھیں