سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی اور ان کی بیٹی التجا مفتی کو بھارتی پاسپورٹ جاری کرنے سے انکار


سری نگر:بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی اور ان کی بیٹی التجا مفتی کو پاسپورٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔ محبوبہ مفتی کے پاسپورٹ کی معیاد  31 مئی 2019 کو ختم ہو گئی تھی لیکن قابض بھارتی انتظامیہ نے اسکی تاحال تجدید نہیں کی ۔

محبوبہ مفتی  کی بیٹی التجا مفتی نے  اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے بیرون ملک سفر کی غرض سے 8 جون2022 کو پاسپورٹ  کے لیے  درخواست دی تھی تاہم انہیں بھی  تاحال پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا۔ التجامفتی نے  پاسپورٹ کے اجراکے لیے مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

بھارت کے سابق وزیر داخلہ مفتی سعید کی بیوہ  اور محبوبہ مفتی کی80 سالہ  والدہ گلشن نذیر نے مارچ 2021 میں سفر حج کے لیے پاسپورٹ کی درخواست دی تھی تاہم انہیں منفی پولیس رپورٹ کی بنیاد پر پاسپورٹ جاری کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا۔مقبوضہ کشمیر ہائی کورٹ کے حکم پر گزشتہ ہفتے  انہیں پاسپورٹ جاری کیا گیا تھا۔

التجا نے ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا ہے کہ انہیں اعلی تعلیم کی خاطر بیرون ملک جانے کیلئے فوری طور پر سفری دستاویز کی ضرورت ہے۔ التجا نے کہا کہ میرے پاسپورٹ کی میعاد 2 جنوری کو ختم ہو گئی تھی جسکی تجدید کے لیے انہوں نے گزشتہ برس 8 جون کو پیشگی درخواست دی تھی۔

انہوں نے اپنے وکیل کے ذریعے ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں کہا کہ انہیں پاسپورٹ کی فوری ضرورت ہے کیونکہ وہ ماسٹرز ڈگری کے حصول کیلئے بھارت سے باہر جانا چاہتی ہیں۔