ہاؤسنگ سوسائٹیز تیزی سے زرخیز زمینیں نگل رہی ہیں،سینیٹ کمیٹی کا اظہار تشویش


اسلام آباد (صباح نیوز)ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ نے ملک میں دو لاکھ کے قریب ہاؤسنگ سوسائٹیز کے باعث  زرعی زمینوں کے محدود ہونے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں پر واضح کیا ہے کہ مشروم کی طرح  ہاؤسنگ سوسائٹیز میں اضافہ سے زرعت پر برا اثر پڑا ہے، ملک بھر میں ہاؤسنگ سوسائٹیز تیزی سے زرخیز زمینیں نگل رہی ہیں،تدارک کیلئے حکومتی اقدامات ناگزیرہیں،کمیٹی نے زراعت، ہاؤسنگ، مردم شماری دیگر  اہم معاملات پر متعلقہ محکموں کے سربران کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے  اس امر کا اظہار کمیٹی کے  چیئرمین کے انتخاب کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہ اجلاس میں کیا گیا ہے۔

اجلاس میں  سینیٹر جام مہتاب حسین داھر نے سینیٹر نثار احمد کھوڑو کا نام چیئرمین کمیٹی کیلئے تجویز کیا۔ جبکہ سینیٹر گوردیپ سنگھ نے ان کی تائید کی۔ اس طرح سینیٹر نثار احمد کھوڑو قائمہ کمیٹی کے بالمقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر نثار احمد کھوڑو نے اراکین کمیٹی کا اعتماد کرنے پر شکریہ اد ا کرتے ہوئے کہا کہ ممبران کمیٹی کے ساتھ ملکر ملکی معاملات کو بہتر بنانے کیلئے بھر پور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ یہ قائمہ کمیٹی نہایت اہمیت کی حامل ہے جس کا دائر ہ کار پورے ملک کیلئے ہے۔ ملک کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ مردم شماری، این ایف سی، زراعت، تعلیم، سپورٹس و دیگر معاملات کے حوالے سے متعلقہ محکموں کو بلوایا جائے گا اور درپیش مسائل کو حل کیا جائے گا۔ اس موقع پر سینیٹر جام مہتاب حسین داھر نے کہا کہ ملک میں دو لاکھ کے قریب ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم ہو چکی ہیں جس کی وجہ سے زرعی زمین پر برا اثر پڑا ہے۔ ذرخیز زمینیں ہاؤسنگ سوسائٹیز کی نظر ہو چکی ہیں۔ اس کے تدارک کیلئے اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ سینیٹر گوردیپ سنگھ نے کہا کہ ملک و قوم کی خدمت کیلئے ہر طرح کا تعاون اور مسائل کے حل کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔