سوات (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ حکمران قومی خزانہ لوٹنے کے ساتھ آئی ایم ایف کے فیصلوں کو دوام دے کر انگریز کے قانون کا دفاع کر رہے ہیں، اسلام کا نظام سرے سے ان کی ترجیح ہی نہیں، جب تک ملک کا نظام اسلامی خطوط پر استوار نہیں ہوگا اور عدلیہ کے فیصلے قرآن و سنت کے مطابق نہیں ہوں گے تب تک ظلم و زیادتی اور نا انصافی کا بازار گرم رہے گا، آنے والے انتخابات میں عوام جماعت اسلامی کو ووٹ دے کر کامیاب بنائیں،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ حقانیہ سنگوٹہ سوات میں ختم بخاری و دستار بندی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب سے رہنما جماعت اسلامی مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمٰن، امیر ضلع حمید الحق، سیکرٹری جنرل حیدر علی اور مہتمم جامعہ ہٰذا مولانا مفتی سید محمود فاروقی نے بھی خطاب کیا،
نائب امیر ضلع ڈاکٹر خالد فاروق، صدر اتحاد العلماء مولانا محمد طیب سمیت دیگر ذمہ داران بھی تقریب میں شریک تھے، پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ مدارس و مساجد اسلام کے قلعے ہیں اسی لئے طاغوتی طاقتوں کی آنکھوں میں کانٹوں کی طرح چبھ رہی ہیں، مدارس کے خلاف پراپیگنڈہ کرتے ہوئے انہیں دہشت گردی سے جوڑا جاتا ہے جبکہ مدارس دینی علوم درس و تدریس کے مراکز ہیں لہذا انہیں غیر ملکی عینک سے دیکھنا بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا لیکن اس ملک میں ایک دن کیلئے بھی اسلامی نظام نافذ نہ ہوسکا، اسلامی نظام کی راہ میں سب سے بڑی رکاؤٹ ہمارے حکمران ہیں ان حکمرانوں سے نجات کیلئے عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں کیونکہ جماعت اسلامی عوام کے پاس درپیش مسائل کا حل موجودہے۔