حکومت اسلامی مالیات کو فروغ دینے و سود پر مبنی نظام کو حقیقی روح کے ساتھ ختم کرنے اور پانچ سال کی مدت میں تبدیلی کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے میں پرعزم ہے ۔محمداسحاق ڈار

اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات سینیٹرمحمداسحاق ڈارنے تمام شراکت داروں پر سود سے پاک نظام کے نفاذ کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے، نظام کو قابل عمل اور مضبوط بنانے کے لیے عزم، خلوص اور افہام و تفہیم کے ساتھ کام کرنے پرزوردیا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے وفاقی شرعی عدالت کے ربا سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد سے متعلق پہلی سٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خزانہ طارق باجوہ، گورنر سٹیٹ بینک ، سیکریٹری خزانہ، سٹیئرنگ کمیٹی کے اراکین، فنانس ڈویژن اور سٹیٹ بینک کے سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے گورنر سٹیٹ بینک کی اسلامی فنانسنگ اور سود سے پاک نظام کے نفاذ کے لیے روڈ میپ بنانے میں مخلصانہ کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ گورنر سٹیٹ بینک کی سود سے پاک نظام کے منطقی اندازمیں نفاذ میں رہنمائی حاصل ہوگی

انہوں نے وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیلیں واپس لینے اور اس پر عمل درآمد کی راہ ہموار کرنے پر سٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کے کردار پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت اسلامی مالیات کو فروغ دینے اور پاکستان میں سود پر مبنی نظام کو حقیقی روح کے ساتھ ختم کرنے اور پانچ سال کی مدت میں تبدیلی کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے میں پرعزم ہے ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس اجلاس کے فیصلے ملک میں اسلامی مالیاتی نظام کے فروغ کے لیے سود مند ثابت ہوں گے۔ انہوں نے تمام شراکت داروں پر سود سے پاک نظام کے نفاذ کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے، نظام کو قابل عمل اور مضبوط بنانے کے لیے عزم، خلوص اور افہام و تفہیم کے ساتھ کام کرنے پرزوردیا اورکہاکہ یہ بات خوش آئند ہے کہ بینکاری نظام میں اس وقت 21 فیصد بینک اسلامی مالیات کے اصولوں کے تحت چل رہے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کمیٹیوں میں اسلامی قوانین کے پیشہ ور ماہرین کو شامل کرنے پر زور دیا اور اضافی اسلامی سکوک بانڈز کے اجرا کے لیے علمائے کرام اور اسلامی دانشوروں کی رہنمائی بھی طلب کی۔ انہوں نے اسلامی مالیاتی نظام کے بارے میں وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عمل درآمد کی ہر کوشش کی مکمل حمایت کی۔قبل ازیں گورنر سٹیٹ بینک نے اجلاس کے شرکا کا خیرمقدم کیا اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کے روڈ میپ اور اقدامات کے حوالہ سے بریفنگ دی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تکنیکی مسائل پر قابو پانے، سفارشات حاصل کرنے اور اسلامی فنانسنگ کے مکمل نفاذ کے لیے آگے بڑھنے کا فیصلہ کرنے کے لیے پانچ ورکنگ گروپ بنائے گئے ہیں۔