اسلام آباد (صباح نیوز) ایوان بالا میں حکومت کی طرف سے خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ رواں سال ملک کو گندم کی کمی کا سامنا کرنا پرسکتا ہے، اعدادوشمار نے گندم کے مزید بحران کا خدشہ ظاہر کردیا۔
رواں مالی سال کے دوران ملک میں گندم کی پیداوار کھپت اورمتوقع قلت کی تفصیلات ایوان بالا میں پیش کردی گئیں۔ وزرات فوڈسیکورٹی کے تحریری جواب کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کو 23لاکھ میٹرک ٹن گندم کی قلت کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ رواں مالی سال گندم کی کل کھپت کا 3کروڑ میٹرک ٹن لگایا گیا جب کہ رواں مالی سال گندم کی کل پیدوار کا مجموعی تخمینہ 2کروڑ 84لاکھ میٹرک ٹن لگایا گیا ۔
کیری فارورڈ اسٹاک 20لاکھ میٹرک ٹن گندم ہے۔ ایوان میں پاکستان کے کثیر الجہتی معاہدے جن میں بھارت بھی فریق ہے کی تفصیلات بھی پیش کردی گئیں ۔پاکستان نے 16 جون 2022 کو فارن پبلک ڈاکومنٹس ہیک کنونشن پر دستخط کئے،وزارت خارجہ کے مطابق فارن پبلک ڈاکومنٹس برائے 1961 قانون سازی کیلئے ضرورت ختم کیلئے تھا،تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ26 اکتوبر 2004 کو ہیک کنونشن پر بھارت نے بھی دستخط کئے۔
اسی طرح پاکستان نے کنونشن آن دی پروٹیکشن اینڈ پروموشن آف دی ڈائیورسٹی آف کلچرل ایکسپریشن پر دستخط کئے۔کنونشن آن دی پروٹیکشن اینڈ پروموشن آف دی ڈائیورسٹی آف کلچرل ایکسپریشن (2005) 4 جون 2022 سے رائج ہے،بھارت نے کنونشن آن دی پروٹیکشن اینڈ پروموشن پر15 دسمبر 2006کو دستخط کئے۔پاکستان نے 5 نومبر 2022 کو ٹی آئی پی پروٹوکول -2000 پر دستخط کئے،بھارت جے ٹی آئی پی پروٹوکول -2000 پر 5 مئی 2011 کو دستخط کئے۔