صرف بجلی ہی نہیں پور انظام ہی فالٹ کا شکار ہے،لیاقت بلوچ


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعتِ اسلامی، سابق ممبر قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے ساتھ حکومتوں کا بھی بریک ڈاؤن ہوتا ہے۔ صرف بجلی ہی نہیں پور انظام ہی فالٹ کا شکار ہے۔

ملی یکجہتی کونسل اور جمعیت اتحاد العلماء کے وفد سے ملاقات میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومتوں کی نااہلی اور بدانتظامی ہر مرحلہ پر ملک و مِلت کے لیے بدنامی اور رسوائی کا سبب بن رہی ہے۔ 400 ارب روپے کے نقصانات ڈوبتی معیشت کے لئے مزید تباہی کا باعث بنیں گے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان ازخود نوٹس لے اور ملک بھر میں پاور جنریشن، پاور سپلائیز اور انفراسٹرکچر کی خرابیوں اور کمزوریوں کا تعین کیا جائے۔ ہر طویل بریک ڈاؤن کے بعد خاموشی قومی جرم بن گیا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کا انتخاب 90 دِن میں لازم ہونا ہے۔ تقریبا 80 قومی اسمبلی کے حلقہ جات میں انتخاب کے لئے 16 مارچ کی تاریخ مقرر ہوگئی۔ انتخابات کا یہ کھلواڑ خود اتحادی حکومت اور پی ٹی آئی نے پیدا کیا ہے۔ انتخابات آئین کی ضرورت تو پوری کردیں گے لیکن 2013، 2018 کے بعد 2023 کے انتخابات عدمِ استحکام کے تسلسل کو برقرار رکھیں گے۔ انہوںنے کہا کہ ملک حالات، اقتصادی تباہ حال صورتِ حال، ملک پر مسلط بے یقینی، مایوسی اور بے اعتمادی کے خاتمہ کے لئے بیک وقت عام انتخابات ناگزیر ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی سیاسی قیادت انا، ضِد، ہٹ دھرمی اور میں نہ مانوں کی روِش ختم کریں اور سیاسی جمہوری پارلیمانی شعور کا مظاہرہ کریں۔ قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کا انتخاب ایک دِن اور وفاق، سندھ، بلوچستان میں نگراں سیٹ اپ کے لئے اتفاقِ رائے پیدا کریں۔ دینی جماعتیں، مساجد، منبر و محراب پاکستان کی اہم نظریاتی، تہذیبی طاقت ہیں۔ دینی جماعتوں کو پاکستان کی اسلامی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کے لئے ترجیحات پر اتفاق کرنا ہوگا۔ سود، قرضوں، کرپشن کی لعنت نے معاشی نظام تباہ کردیا ہے، حکمران وفاقی شرعی عدالت کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں واپس لینے اور فیصلہ پر عملدرآمد کی بجائے شرحِ سود بڑھارہے ہیں، قرضوں کا ناقابلِ برداشت بوجھ بڑھانے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی پی پی، پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کے پاس سیاسی اور اقتصادی بحرانوں کے خاتمہ کا کوئی منصوبہ نہیں۔ اِن گروہوں کی ہٹ دھرمی عوام کے لئے ہلاکت خیزی ہے۔ جماعتِ اسلامی ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے مضبوط، بااعتماد پلان آف ایکشن رکھتی ہے۔ علما اورعوام جماعتِ اسلامی کا ساتھ دیں۔