اسلام آباد(صباح نیوز)چار افریقی ممالک تیونس، جنوبی افریقہ، کینیا اور سوڈان کے سفیروں اور ہائی کمشنرز نے پاکستان اٹامک انرجی کمشن(پی۔اے۔ای۔سی) کے ممتاز ترین اداروں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز (پی۔آئی۔ای۔اے۔ایس) اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلئیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (پینسٹیک)کا جمعرات کو دورہ کیا۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان اٹامک انرجی کمشن کے چئیرمین محمد نعیم(ہلال امتیاز، ستارہ امتیاز)نے سفارتکاروں کاخیرمقدم کرتے ہوئے انہیں انسانی زندگی اور ماحولیات کی بہتری کے لئے جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے استعمال کے فروغ کے سلسلے میں پاکستان جوہری توانائی کمشن کی مختلف سرگرمیوں اور منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔
پاکستان جوہری توانائی کمشن ((پی۔اے۔ای۔سی)کی پائیدار ترقی کے لئے ایٹمز کی سوچ کے تحت سائنس و ٹیکنالوجی کو ملک میں سماجی ومعاشی ترقی اور پائیدار ترقیاتی اہداف(ایس۔ڈی۔جیز) کے حصول کے لئے فعال انداز سے بروئے کار لایاجارہا ہے۔
سفارتکاروں نے پاکستان جوہری توانائی کمشن کے دونوں اداروں کی مختلف لیبارٹریوں، عالمی مسلمہ حوالہ جات کے کتب خانوں اور جدید ترین سہولیات کا دورہ کیا اور اداروں میں تجربہ کار عملے کی مہارت کی سطح کو سراہا۔
پاکستان جوہری توانائی کمشن کے چئیرمین نے دورہ پر آئے سفارتکاروں کو تحقیق، تکنیکی معاونت اور اشتراک عمل سے متعلق پارٹنرشپ کی پیشکش کی۔ یہ بھی اجاگر کیاگیا کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی۔اے۔ای۔اے) کے اشتراک عمل کا مرکز اور ایک اعلی ترین ادارہ ہے جو دنیا بھر کے طالب علموں کے لئے مختلف تعلیمی پروگرام چلارہا ہے۔
یہ دورہ وزارت خارجہ کے سائنس ڈپلومیسی اقدام کے تحت دیگر فریقین کے اشتراک عمل سے کرایاگیا۔