اسلام آباد(صباح نیوز)اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 5 سال پرانے ٹریکٹرز کی درآمد کے لیے آئی پی او 2022 کی متعلقہ شق میں ترمیم کی اجازت دے دی ہے، سیکنڈ ہینڈ ٹریکٹرز کی درآمد کے لیے ‘ڈیوٹی میں کمی کی اجازت دی گئی ہے۔جبکہ میسرز پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ کے 34 فیصد ورکنگ انٹرسٹ پولش کمپنی کو دینے کی اجازت بھی دی گئی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس منگل کے روز ہوا، وزارت تجارت نے کسان پیکج 2022 کے تحت زرعی ٹریکٹرز کی درآمد پر سمری پیش کی، ٹریکٹرز کی لاگت کم کرنے کے لیے امپورٹ پالیسی آرڈر 2022 میں ترامیم کی تجویز پیش کی، ای سی سی نے غور و خوض کے بعد وزارت تجارت کی تجاویز کی منظوری دی۔ 5 سال پرانے ٹریکٹرز کی درآمد کے لیے آئی پی او 2022 کی متعلقہ شق میں ترمیم کی اجازت، سیکنڈ ہینڈ ٹریکٹرز کی درآمد کے لیے ‘ڈیوٹی میں کمی’ کر دی گئی ہے۔ فوجی فائونڈیشن کی جانب سے ڈہرکی پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے حصص کے حصول کے لیے 4.9 ملین امریکی ڈالر کی ایکویٹی سرمایہ کاری کے حوالے سے سمری پیش کی گئی۔
اسٹیٹ بینک کی تجویز پر فوجی فائونڈیشن کو ڈہرکی پاور ہولڈنگز لمیٹڈ کے 2,750,000 حصص کے حصول کے لیے 4.9 ملین امریکی ڈالر کی ایکویٹی سرمایہ کاری کی اجازت دی گئی ہے۔ فارن ایکسچینج مینیول میں درج پالیسی سے فوجی فائونڈیشن کو چھوٹ دی گئی ہے ۔ چیریمیسرز پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ کے 34 فیصد ورکنگ انٹرسٹ پولش کمپنی کو دینے کی منظوری بھی دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق میسرز اٹک آئل کمپنی لمیٹڈ کا 6 فیصد میسرز پولسکی گورنیکٹو نفٹو آئی گازووینیٹکٹو ایس اے کو تفویض کرنے کی منظوری دی گئی۔ بڑے سولر پی وی پروجیکٹس کے لیے معیاری سیکیورٹی پیکج دستاویزات میں ترامیم کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں تال بلاک(کے پی کے)سے تیل اور گیس کی پیداوار بڑھانے کی سمری بھی منظورِ کی گئی۔ مامی خیل ساتھ ڈسکوری سے تھرڈ پارٹی کو گیس کی فروخت کی تجویز بھی منظور کر لی گئی۔ ای سی سی نے B2B بارٹر ٹریڈ میکانزم سے متعلق پالیسی پر وزارت تجارت کی سمری بھی منظور کر لی ہے۔ مختلف وزارتوں کیلئے سپلیمنٹری گرانٹس کی بھی منظوری دیدی گئی۔