نیویارک (صباح نیوز) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے پاکستان کی جانب سے بین المذاہب اور بین الثقافتی مذاکرات کے فروغ سے متعلق پیش کی جانے والی قرار داد کو بھاری اکثریت سے منظور کر لیا۔
پاکستان نے فلپائن کے اشتراک سے بین المذاہب اور بین الثقافتی مذاکرات کے فروغ سے متعلق قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کی تھی۔
جنرل اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد بین المذاہب ہم آہنگی، رواداری، ایک دوسرے کے مذاہب اور اقدار کے لیے احترام اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لیے پاکستان کی عالمی کوششوں کا حصہ ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ قرارداد کی منظوری اطمینان کا باعث ہے اور وزیر اعظم نے اسلامو فوبیا، عدم رواداری کے خطرے سے بار ہا متنبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا کیخلاف اقدامات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مندوب محمد عامر نے کہا کہ پاکستان ایک تکثیری، کثیر الثقافتی اور کثیر النسلی معاشرہ ہے اور کسی شہری کے مذہب، ذات یا عقیدے کا ریاست کے کاروبار سے کوئی تعلق نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان احترام اور بین المذاہب رواداری کی بنیاد پر تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے۔