اسلام آباد(صباح نیوز)قومی ائیر لائن پی آئی اے کی انتظامیہ نے نئی بھرتیوں کیلئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا۔ عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں پی آئی اے انتظامیہ نے پائلٹس سمیت ڈھائی سو ملازمین بھرتی کی اجازت مانگ لی۔ نئی بھرتیوں سے ادارے پر مزید نو کروڑ پچیس لاکھ سے زائد روپے کا مالی بوجھ پڑے گا۔
پی آئی اے کی جانب سے پانچ سالہ فنانشل پلان پر مشتمل رپورٹ عدالت عظمی میں جمع کروا دی جس میں 250 ملازمین بھرتی کرنے کی استدعا کی گئی ہے.۔ رپورٹ میں کہا گیا پچھلے پانچ سال کے دوران پی آئی اے میں مختلف وجوہات کی بنا پر 5793 ملازمین نکال دیئے گئے جس کے باعث فلائٹ آپریشن، سروسز، آئی ٹی اور فنانس کے شعبے میں ماہر افرادی قوت کی قلت کا سامنا ہے، کمرشل آپریشن میں جدت لانے کیلئے ٹیکنالوجیکل اور کارپوریٹ علم رکھنے والے ملازمین کی ضرورت ہے۔
انٹرنیشنل ایوی ایشن رولز کے مطابق پی آئی اے کو 486 پائلٹس اور فرسٹ آفیسرز درکار ہیں، جہازوں اور پائلٹس میں عدم تناسب کی وجہ سے فلائٹ آپریشن شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ موجودہ ملازمین کی اوسط عمر بڑھنے سے بھی آپریشنل کارکردگی متاثر ہورہی ہے۔ پی آئی اے کو اس وقت 110 کیبن کریو کی ضرورت ہے تاہم 250 ملازمین بھرتی کرنے سے پی آئی اے پر 9 کروڑ 25 لاکھ 50 ہزار کا مالی بوجھ پڑے گا۔