سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی تعمیرات پر بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، محکمہ کچی آبادی سے جواب طلب کرلیا


کراچی (صباح نیوز)  سندھ ہائیکورٹ نے کچی آبادیوں میں میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، محکمہ کچی آبادی سے جواب طلب کرلیا۔

جسٹس ظفر احمد راجپوت اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل بینچ کے روبرو کچی آبادیوں میں میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کچی آبادیوں میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق کیا پیش رفت ہوئی۔ جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیئے کچی آبادیوں میں غیر قانونی تعمیرات کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ 6.2 زلزلہ آیا تو کتنی تباہی ہوگئی کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا۔

جسٹس فیصل کمال عالم نے ریمارکس دیئے کچی آبادیوں میں تعمیرات کو کون دیکھ رہا ہے۔ کوئی بلڈنگ گری، کوئی ہلاکت ہوئی تو اس کو ذمہ دار کون ہے۔ لگتا ہے کچی آبادیوں میں تعمیرات کو کوئی دیکھتا نہیں ہے۔ کوئی اتھارٹی ہی نہیں ہو جو ان تعمیرات کو دیکھے۔

عدالت نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی، محکمہ کچی ابادی سے جواب طلب کرلیا۔ درخواستگزار کے وکیل نے موقف اپنایا تھا کہ شاھ لطیف سینٹر بلاک 19 گلشن اقبال، شانتی نگر میں 7 منزلہ عمارت بنادی گئی ہے۔ کسی بھی وقت جانی نقصان ہوسکتا ہے، متعلقہ حکام کیخلاف فوری کارروائی کی جائے۔