پشاور۔۔قیام پاکستان سے اب تک آئین پر عملدرآمد نہیں کیا گیا،پروفیسر محمد ابراہیم


پشاور(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابرہیم خان نے کہا ہے کہ قیام پاکستان سے اب تک آئین پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ آئین میں لکھا ہے کہ حاکمیت اعلیٰ اللہ تعالیٰ کی ہوگی اور قانون قرآن و سنت کے مطابق ہوگا لیکن حکمران اس راستے میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ آئین میں لکھا ہے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ کے ممبران وہ لوگ بن سکیں گے جو صادق و امین ہوں اور کبیرہ گناہوں سے پاک ہوں لیکن اس وقت اسمبلیوں میں اکثریت ایسے لوگوں کی ہے جو صداقت و امانت کے پیمانے پر پورا نہیں اترتے ۔ ایسے لوگوں سے نجات ہی ملک کے مسائل کا حل ہے۔ ملک وسائل سے مالامال ہے ان کو استعمال کیا گیا تو باہر سے لوگ روزگار کے لیے آئیں گے لیکن دیانتدار قیادت موجود نہیں ہے۔ اساتذہ قوم کے معمار ہیں۔ اساتذہ تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کی تربیت اور کردار سازی پر بھی خصوصی توجہ دیں۔ آج کے بچے ہی کل بڑے ہوکر دنیا کی امامت کریں گے، اساتذہ کا کام انہیں دنیا کی امامت کے لیے تیار کرنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشتخرہ پشاور میں تقریب حلف برداری اور بعد ازاں بٹ خیلہ میں نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن پاکستان (نافع) کے زیر اہتمام جینئس آف ملاکنڈ ٹیچرز ایوارڈ تقریب سے الگ الگ خطاب میں کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پشاور کے امیر بحر اللہ خان ایڈووکیٹ، نائب امیر کاشف اعظم، ملک سعید آفریدی اور دیگر جبکہ بٹخیلہ میں نافع پاکستان کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ابرہیم، ریجنل ڈائریکٹر محمد حلیم اور جماعت اسلامی کے رہنما امجد علی نے بھی خطاب کیا۔

پشاور میں سیار خان نے جماعت اسلامی این اے 30، قاری فیاض شاکر نے پی کے 73، جمال خان آفریدی نے پی کے 74 اور قائم شاہ صدیقی نے پی کے 75 کے امیر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ نافع کی ایوارڈ تقریب میں سید ابوالاعلیٰ مودودی کی کتاب ”تعلیمات” میں اساتذہ سے ٹیسٹ لیا گیا اور اول، دوئم اور سوئم آنے والے اساتذہ میں شیلڈز اور نقد رقوم تقسیم کی گئیں۔