جدہ (صباح نیوز)وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ملک کی ترقی، سلامتی اور پائیدار ترقی کے لئے بدعنوانی کے سنگین مضمرات کو اجاگر کرتے ہوئے او آئی سی کے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے قانونی اور انتظامی نظاموں میں گڈ گورننس کو شامل اور مضبوط کریں۔
وزارت قانون و انصاف سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر نے 20-21 دسمبر 2022 کو جدہ میں منعقدہ او آئی سی ممالک کے انسداد بدعنوانی کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پہلے وزارتی اجلاس میں شرکت کی رکن ممالک کے انسداد بدعنوانی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے متعلق وزرا، نائب وزرا اور سینئر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں انسداد بدعنوانی قانون نافذ کرنے والے تعاون سے مکہ المکرمہ کنونشن کو منظور کیا گیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے مکہ المکرمہ کنونشن کے اقدام پر سعودی عرب کی قیادت کو سراہا۔ملک کی ترقی، سلامتی اور پائیدار ترقی کے لئے بدعنوانی کے سنگین مضمرات کو اجاگر کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے قانونی اور انتظامی نظاموں میں گڈ گورننس کو شامل اور مضبوط کریں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ایک کثیر جہتی مسئلہ ہے جس کے دور رس سماجی، اقتصادی اور سیاسی اثرات ہیں۔انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ اپنے ممالک میں چوری شدہ اثاثوں کی واپسی اور بازیابی کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے عملی اقدامات کریں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ کنونشن او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان احتساب اور سالمیت کو بڑھانے کی راہ ہموار کرے گا ۔ انہوں نے شفافیت کے لئے ایک مضبوط فریم ورک کی ضرورت کا اعادہ کیا۔سعودی عرب نے کنونشن سے قبل وزرائے خارجہ کونسل کے چیئرمین کی حیثیت سے متحرک اور فعال قیادت پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر مبنی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا ۔وفاقی وزیر قانون نے او آئی سی ممالک کے اپنے متعدد ہم منصبوں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کیں۔ کنونشن کے علاوہ باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔۔