اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر برائے دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی(سی ٹی ڈی)کے مرکز میں کارروائی کرکے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)سے کمپاونڈ واگزار کرا دیا جہاں تمام دہشت گرد مارے گئے جبکہ دو سیکیورٹی اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
اس بات کا اعلان وزیر دفاع نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بنوں کی صورتحال کے حوالے سے ایوان کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں، سی ٹی ڈی کمپانڈ کلیئر کردیا گیا ہے،20 دسمبر کو دن ساڑھے بارہ بجے ایس ایس جی کمانڈوز نے آپریشن کا آغاز کیا، یہ آپریشن دن ڈھائی بجے مکمل کر لیا گیا، اس آپریشن میں تمام دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے،آپریشن کے دوران تمام یر غمال اہکاروں کو بازیاب کرا لیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران تقریبا 15 ایس ایس جی کمانڈوز زخمی ہوئے ہیں اور دو شہادتیں ہوئی ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ دو دن قبل سی ٹی ڈی سنٹر میں ایک دہشت گرد نے واش روم استعمال کرنے کے بہانے اندر داخل ہوا، دہشت گرد نے سی ٹی ڈی کے اہلکار کو اینٹ مار کر اس سے گن چھین لی،33 کے قریب دہشت گردوں نے سی ٹی ڈی سنٹر کے اہلکاروں کو یر غمال بنا لیا۔ خواجہ آصف نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کے پی کے میں سرحد پار سے دہشت گردی ہو رہی ہے،واقعات دوسرے صوبوں میں بھی ہوئے ہیں لیکن وہاں پر بڑے واضح ثبوت مل رہے ہیں کہ دہشت گرد سرحد پار یا پھر مقامی سطح پر سر اٹھا رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ یہ 33 دہشت گرد اسی سلسلے میں وہاں پکڑے گئے تھے، ان کا تعلق مختلف گروہوں سے تھا، اس سلسلے میں سی ٹی ڈی جو ایک صوبائی ذمہ داری تھی، اس میں صوبائی حکومت مکمل طور پر ناکام ہوئی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ پوری صوبائی حکومت عمران خان کے پاس یرغمال بنی ہوئی ہے، خیبرپختونخوا میں بے گناہ افراد یرغمال بنے ہوئے ہیں اور عمران خان نے حکومت کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 9 سال سے ان کی وہاں حکومت ہے، وہاں جب بھی کوئی مشکل وقت آیا ہے، وہاں پر سیلاب آیا تب بھی وہ ناکام ہوئے اور اب بھی یہ ناکامی ہے، جو گزشتہ تین دن سے وہاں پر سلسلہ چل رہا تھا، بالاخر ہماری افواج نے وہاں پر یرغمال افراد کو رہا کروایا، دہشت گرد بھی مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ وہاں اس بحران کے خاتمے کے لیے افواج نے قربانیاں بھی دی ہیں، اس میں صوبائی حکومت کا کوئی کردار نہیں ہے۔وزیردفاع کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے فنڈز اور ہیلی کاپٹر عمران خان استعمال کرتا ہے، چار بھائی پتھروں پر کھڑے رہے اور سیلاب کی نذر ہو گئے لیکن وہاں پر ہیلی کاپٹر نہ پہنچا اور وہ شخص خواب دیکھ رہا ہے کہ اس ملک پر دوبارہ حکمرانی کرے گا تاکہ اگر تباہی میں کوئی کسر رہ گئی ہے تو اسے پوری کرسکے۔خواجہ آصف نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے حکمران کہاں ہیں؟ وہاں پر بحران تھا اور وزیراعلی عمران خان کا یرغمال بنا ہوا تھا۔