سنا ہے بانی پی ٹی آئی کرپشن سے بچنے کے لیے ڈیل کرنا چاہتے ہیں؟، عطااللہ تارڑ

اسلا م آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 190 ملین پاونڈز میگا کریشن کا اسکینڈل ہے، پاکستان تحریک انصاف کو چیلنج ہے کہ وہ بتائے برطانیہ نے 190 ملین پاونڈز حکومت پاکستان کو کیوں واپس کیے، بانی پی ٹی آئی کا ذرائع آمدنی کیا ہے، کابینہ میں بند لفافہ کیوں لے آئے، اب سنا ہے بانی پی ٹی آئی کرپشن اسکینڈل سے بچنے اور جیل سے باہر آنے کے لیے ڈیل کرنا چاہتے ہیں۔میگا کرپشن اسکینڈل پر کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی،

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ یہ پہلی دفعہ ہے کہ غیر جانبدار مبصرین بھی 190 ملین پاونڈز کے میگا کرپشن اسکینڈل میں اور کسی کو ذمہ دار قرار نہیں دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا تاریخی اسکینڈل ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں اس پیمانے پر کسی بھی فرد واحد کی جانب سے اتنی کرپشن سامنے نہیں آئی ہے،جس کے بارے میں کہا گیا کہ کابینہ میں بھی لفافہ نہ کھولا جائے۔انہوں نے کہا کہ جب سے ہماری حکومت آئی ہے بہت سارے عالمی اداروں نے ہماری ریٹنگز بڑھا دی ہیں، پی آئی اے کی یورپ کے لیے سروس بحال ہو گئی ہے، ورلڈ اکنامک فورم کی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں ہماری معیشت کے لیے مثبت اشاریے دیے گئے ہیں۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ہماری حکومت شرح سود کو 22 سے 13 فیصد تک پہنچا دیا، مہنگائی کی شرح 38 سے 20 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

 ڈیفالٹ کا خطرہ ختم ہو گیا ہے، باہر سے سرمایہ کاری آ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے شہباز شریف پرکرپشن ثابت کرنے کے لیے پوری کوشش کی وہ کسی طرح سے برطانیہ کی کسی ایجنسی سے ان کے خلاف کوئی فیصلہ لے لیں لیکن وہ ناکام رہے۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ برطانیہ کی کرائم ایجنسی نے پوری تحقیق کے بعد کہا کہ شہباز شریف کے خلاف ایک روپے کی کوئی کرپشن سامنے نہیں آئی ہے۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اسی ایجنسی نے باہر سے 190 ملین پاونڈز ریکور کر کے پاکستان بھیجے، اس حوالے سے پوری تحقیق کی گئی، اگر یہ پیسہ وہاں پر ضبط شدہ نہیں تھا تو اتنی بڑی رقم حکومت پاکستان کو واپس کیوں کرتے؟۔

انہوں نے کہا کہ پورے وثوق اور یقین کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کی پوری لیگل ٹیم بشمول سلمان اکرم راجا اور علی ظفر کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اسی بات پر وضاحت دے دیں کہ اگر یہ 190 ملین پاونڈز کرپشن کے نہیں تھے اور وہاں برطانیہ میں ضبط شدہ نہیں تھے وہ واپس حکومت پاکستان کے حوالے کیوں کیے گئے۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ 190 ملین پاونڈز پاکستان کے ٹیکسسز کا تھا وہ پاکستان عوام کا تھا اور انہیں ہی ملنا تھا، یہ پیسہ پاکستان میں صحت تعلیم، انفراسٹرکچر پر لگایا جانا تھا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بڑے سے بڑے وکیل کو چینلج کرتا ہوں کہ  وہ آئیں اور بتائیں کہ یہ پیسہ برطانیہ نے واپس پاکستان کو کیوں دیا اگر یہ ضبط شدہ نہیں تھا؟۔جب یہ پیسہ پاکستان آیا تو پی ٹی آئی کی کرپشن کا سلسلہ شروع ہو گیا، ملی بھگت اور چالاکی سے کرپشن کی سٹوری شروع کر دی گئی،

بانی پی ٹی آئی ان کی اہلیہ اور فرح گوگی نے مل کر اس پیسے کو القادرٹرسٹ کے نام سے ہڑپ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی والے بتائیں کہ عمران خان کا لاہور زمان پارک میں 25 کروڑ کا گھر کیسے بنا وہ پیسہ کہاں سے آیا جب کہ عمران خان دعوی کرتے ہیں کہ ان کا کوئی ذریعہ آمدنی نہیں ہے۔عطا اللہ تاڑر نے کہا کہ لاہور زمان پارک میں گھر بنتا ہے، یہ پیسہ اسی پراپرٹی ٹائیکون سے آیا، یہ اسی 190 ملین پاونڈز سے بنایا گیا پیسہ تھا جو ایک پراپرٹی ٹائیکون سے کے ذریعے حاصل کیا گیا۔بعد ازاں انہوں نے کسی ماڑے وکیل سے مدد لی، القادر ٹرسٹ کا مشورہ دیا گیا، ذلفی بخاری ٹرسٹی تھے، پھر میاں بیوی بن اس کے ٹرسٹی بن گئے۔ پراپرٹی ٹائیکون کو 80 سے 90 ارب روپے کا فائدہ دیا گیا، پوری پی ٹی آئی کو چیلنج کرتا ہوں اسے غلط ثابت کر کے دکھائیں، غیر جانبدار مبصر کہتے ہیں القادر ٹرسٹ کرپشن کا میگا اسکینڈل ہے۔

انہوں نے ایک سوال کے جوا ب میں کہا کہ میگا کرپشن اسکینڈل پر کوئی بات چیت نہیں ہو سکتی، کوئی قتل کر دے اور پھر کہے معاف کر دیں یہ نہیں ہو سکتا ، باقی مذاکرات جاری ہیں ہم چاہتے ہیں وہ خوش اسلوبی کے ساتھ آگے بڑھیں۔انہوں نے کہا کہ کرپشن پر کوئی ڈیل نہیں ہو سکتی، سنا ہے بانی پی ٹی آئی کرپشن اسکینڈل سے باہر نکلنے کے لیے ڈیل کرنا چاہتے ہیں، وہ اوپر سے دباو بڑھانے چاہتے ہیں اور اندر سے کہہ رہے ہیں کہ کوئی مجھے یہاں جیل سے باہر نکلوائے۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے جو کیا ہے وہ بھگتنا بھی پڑے گا، مذاکرات کا عمل اچھے طریقے سے جاری ہے لیکن میگا کرپشن اسکینڈل پر کوئی بات نہیں ہو سکتی، مذاکرات کا یہ تاثر نہ لیا جائے کہ اربوں روپے کی کرپشن پر پردہ ڈال دیا جائے گا، کرپشن کیسز کا مذاکرات سے کوئی تعلق نہیں۔عطا تارڑ نے مزید کہا کہ 190 ملین پاونڈ کیس ٹرائل کورٹ میں چل رہا ہے، ناقابلِ تردید ثبوت فراہم کر دیے گئے ہیں، کرپشن کیسز کا جواب دینا ہو گا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اقتصادی محاذ پر سپہ سالار کا کردار لائقِ تحسین ہے، معاشی استحکام سیاسی استحکام سے جڑا ہے۔۔