وزیراعلیٰ بلوچستان کا لیاقت بلوچ سے رابطہ ،گوادر دھرنے والوں کے مسائل حل کرنے کیلئے مذاکرات کی دعوت


لاہور(صباح نیوز)نائب امیر جماعت اسلامی سیکرٹری جنرل مِلی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ سے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبد القدوس بزنجو نے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور گوادر دھرنے والوں کے مسائل کے حل کیلئے کوئٹہ میں مذاکرات کی دعوت دی

لیاقت بلوچ سے بلوچستان کے وزیرِاعلی عبدالقدوس برنجو نے گوادر میں عوامی احتجاجی دھرنا پر ٹیلی فونک رابطہ کیا اور اظہار کیا کہ دھرنا کے مطالبات جائز ہیں ابھی ان کی حکومت کو بنے ایک ماہ ہوا ہے، مسائل کے حل کے لئے حکومت سنجیدہ ہے۔ انہوں نے دھرنا مسائل کے حل کے لئے کوئٹہ میں مذاکرات کی دعوت دی ۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ مولانا ہدایت الرحمن کی قیادت میں گوادر کے عوام کا احتجاج عوام کے مسائل کے حل کے لئے ہے۔ گوادر کے ماہی گیروں کا معاشی قتل، نوجوانوں کی بے روزگاری ، عوام کا بجلی، پانی ، صفائی اور جان مال عزت کا کوئی تحفظ نہ ہو تو عوام جنگ آمد بجنگ آمد کے راستہ پر چلنے پر مجبور ہیں۔

لیاقت بلوچ نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق، امیر صوبہ بلوچستان عبدالحق ہاشمی اور دھرنا گوادر کے قائد مولانا ہدایت الرحمن سے مشاورت کے بعد اعلان کیا کہ کوئٹہ میں صوبائی حکومت ، انتظامیہ اور ریاستی اداروں کے ذمہ داران کے مذاکرات ہوں گے اور عوامی مسائل کے ٹھوس اور عمل میں نظر آنے والے حل کا لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ گوادر کے پرامن ، منظم احتجاج نے عوامی مسائل کی اہمیت کو تسلیم کرایا ہے، خواتین کے تاریخی احتجاج نے حکمرانوں کو جھنجھوڑا ہے۔ حکومت روایتی ہٹ دھرمی اور ایڈہاک ازم کو ترک کرے ا ور سی پیک کے اہم ترین مرکز گوادر کے عوام کے مسائل حل کرے۔

لیاقت بلوچ نے  ہدیتہ الہادی کے سالانہ روحانی کانفرنس میں پیر سید ہارون گیلانی کی دعوت پر شرکت اور خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام دین فطرت ہے۔ دین متین اہل ایمان کو ضبطِ نفس ، برداشت اور انسانیت کے احترام کی تربیت دیتا ہے۔ سیالکوٹ میں سِری لنکن ماہر اور مہمان کے بہیمانہ قتل درندگی ، جہالت ، اسلام اور پیغام رسالت سے دشمنی وانحراف کی انتہا ہے۔علما ، مشائخ اور قومی قیادت خواب غفلت سے بیدار ہو۔ اپنے اپنے مسالک کی بنیاد پر مجمع کو گرمانے، جنونی اورجذباتی بنانے کی روش ترک کریں۔ سیاسی ، مذہبی محاذ پر بیک وقت انتہا پسندی کا رجحان پوری قوم کے لئے تباہی وبربادی بن رہا ہے۔ اعتدال ، تحمل اور برداشت ہی تباہی کا سدِباب ہے۔ تمام دینی جماعتیں قومیں ، عشقِ مصطفی ، عظمت صحابہ اور حضرت اولیا کے حوالے سے اپنے اپنے دائروں جذباتوں اور شہرت سے اجتناب کریں۔ قرآن وسنت کے عِلم کی روشنی میں عوام کی تربیت کریں۔ پوری قوم سِری لنکا کے عوام کے دکھ میں شریک ہے۔ آنجہانی پریانتھا کمارا کی مظلومانہ موت پر متاثرہ خاندان سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔