برمنگھم: انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر 10 دسمبر کو یورپ بھر میں تحریک کشمیر یورپ، کے زیر اہتمام خصوصی پروگرامات کا ا ہتمام کیا جائے گا۔ ان پروگرامات کے زریعے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم کو بے نقاب کیا جائے گا۔
تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب، جنرل سکریٹری میاں محمد طیب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں اقوام متحدہ کے دوہرے معیار اور کردار کو اجاگر کیا جائے۔ بھارت کس طرح کشمیریوں کا قتل عام کر رہا ہے اور عالمی امن اور انسانیت کے علمبرداروں کی خاموشی سے نریندر مودی کے ناپاک عزائم اور منصوبوں کو تقویت مل رہی ہے ۔کشمیر ہر روز فوجی درندگی کا نشانہ بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دس دسمبر کو انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جایا ہے مگر مقبوضہ کشمیر بھارتی مظال اور قتل عام میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے کشمیریوں کی آواز اور فریاد سننے والا کوئی نہیں ہے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق نے مقبوضہ کشمیر کے حالات پر متعدد رپورٹس شائع کی ہیں مگر بھارت نے کسی بھی فیکٹ فائندنگ مشن کو کشمیر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی بھارت کسی بھی وعدے اور معائدے کی پابندی نہیں کرتا ۔
تحریک کشمیر یورپ کے رہنمائوں نے کہا ہے کشمیر کو بھارت نے ایک جیل خانے میں تبدیل کر رکھا خرم پرویز پر جعلی مقدمہ بنا کر انہیں گرفتار کے جیل میں بند کر رکھا ہے بین القوامی انسانی حقوق کی تنظیموں اور میڈیا پر مکمل پابندیاں عائد کر رکھی ہیں نریدر مودی کو کوئی جوابدہ کرنے کے لیے تیار نہیں ساری حریت قیادت جیلوں میں پابند سلاسل ہے محمد اشرف صحرائی کو جیل میں شہید کیا گیا دیگر رہنمائوں کی زندگیوں کو شدید خطرہ ہے کہیں کوئی انصاف نہیں دس دسمبر کا دن ہر سال آتا ہے گذر جاتا ہے کشمیریوں کی مشکلات اور مظالم میں کوئی کمی نہیں ہوتی اور بھارت کے مظالم کو روکنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے۔