کوئٹہ ، ٹرک پرکالعدم ٹی ٹی پی کاخود کش حملہ، اے ایس آئی سمیت 3 افراد جاں بحق، 27 زخمی

کوئٹہ(صباح نیوز) کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں پولیو ٹیم کو سیکیورٹی فراہم کرنے والے پولیس اہلکاروں کے ٹرک کے قریب کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خود کش دھماکے میں اے ایس آئی سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ27 زخمی ہوئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں ایک خاتون اور بچہ شامل ہیں۔صدر اور وزیرِ اعظم،وفاقی وزیر داخلہ،وزیر اعلیٰ بلوچستان سمیت دیگر رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔

ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس(ڈی آئی جی)پولیس کوئٹہ اظفر مہیسر نے جائے وقوعہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکہ خودکش تھا جس میں 25 کلو گرام بارودی مواد استعمال ہوا،دھماکے میں زخمی 27افراد میں 20 پولیس اہلکار شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار پولیو ٹیموں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے جا رہے تھے۔ ڈی آئی جی اظفر مہیسر کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد شہر میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں مجموعی طور پر 3 گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا، پولیس ٹرک، ایک سوزوکی مہران اور ایک ٹویوٹا کرولا کار متاثر ہوئیں،

انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کو جاری ایک بیان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی)نے حملے کی ذمہ داری قبول کی اور کہا گروپ جلد دھماکے سے متعلق مزید تفصیلات جاری کرے گا، دھماکا عسکریت پسند گروپ کی جانب سے حکومت کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ ختم کرنے اور ملک بھر میں حملے کرنے کی دھمکیوں کے سامنے آنے کے ایک روز بعد کیا گیا ہے۔ہسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد تین ہوگئی ہے جن میں ایک پولیس اہلکار ، خاتون اور بچہ شامل ہیں جبکہ شہید پولیس اہلکار کی شناخت اے ایس آئی ابراہیم کے نام سے ہوئی۔ قبل ازیں ایس ایس پی آپریشن عبدالحق عمرانی نے کہا تھا کہ دھماکا کوئٹہ کے علاقے بلیلی میں بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب ہوا۔

سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں جبکہ پولیس، ایف سی سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کوئٹہ کے نواحی علاقے بلیلی میں پولیو مہم کے دوران ڈیوٹی پر موجود گاڑی پر دہشت گردحملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سماج دشمن عناصر کو پولیو کے مکمل خاتمے کے مشن میں رخنہ نہیں ڈالنے دیں گے، صدر مملکت نے دھماکے میں بچے اور پولیس اہلکار کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا بچے ہمارا بیش قیمت قومی اثاثہ اور مستقبل ہیں۔ پاکستان کے بچوں کو پولیو جیسی بیماری سے محفوظ رکھنے کیلئے پرعزم ہیں ۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی فوری تحقیقات کی ہدایت کی۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی،

انہوں نے واقعہ میں پولیس اہلکار سمیت اور ایک بچے کی شہادت پر دلی دکھ کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیو اہلکار ملک سے اس موذی مرض کے خاتمے کے لیے اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر یہ فریضہ سر انجام دے رہے ہیں جس پر میں انہیں خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ شر پسند عناصر ملک سے پولیو کے خاتمے کی اس مہم کو روکنے میں ہمیشہ ناکام رہیں گے اور پاکستانی قوم، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیو اہلکار شرپسند عناصر کی ان مذموم کوششوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ملک سے پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، حکومت ملک سے پولیو کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھے گی، مجھ سمیت پوری قوم کی تمام تر ہمدردیاں شہدا کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں، وزیرِ اعظم نے واقعہ میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا بظاہرخودکش لگتا ہے، بلوچستان حکومت سے وقوعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے، دھماکے سے پولیس اہلکاروں اور بچے کی شہادت پر دکھ اور افسوس ہے، دہشت گردی کا ٹارگٹ پولیس پارٹی تھی، پولیس شہدا کوخراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

وزیراعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کوئٹہ میں بلو چستان کانسٹیبلری کے ٹرک کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے بزدلانہ کارروائی میں قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں وزیراعلی بلوچستان نے زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے سیکیورٹی فورس پر بزدلانہ حملہ کیا، دہشت گردی کی کارروائیوں سے امن کے قیام کے ہمارے عزم کو کمزور نہیں کیا جاسکتا، سیکیورٹی فورسز کے حوصلے بلند اور عزم مضبوط ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث عناصر اور ان کے سرپرستوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، وزیراعلی نے شہدا کے خاندانوں سے تعزیت و ہمدردی کا اظہار کی اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری اسد عمر نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ کوئٹہ دھماکے میں سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت ایک بار پھر یاد دہانی ہے کے اس قوم کے بہادر سپوت ہماری حفاظت کے لئے اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کرنے کو ہر وقت تیار ہیں۔